32
اسرائیلی بحریہ کے حملے اور امدادی کارکنوں کی گرفتاری کے بعد عالمی سمود فلوٹیلا نے فلسطین کے حامیوں سے دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کی اپیل کی ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا گیا کہ*”اسرائیل نے ہمارے قافلے پر حملے شروع کر دیے ہیں، اب وقت ہے کہ دنیا اسرائیل کو جواب دے۔”بیان میں مزید کہا گیا کہ احتجاج صرف سفارتخانوں اور پارلیمان کے باہر ہی نہیں بلکہ ان کمپنیوں کے دفاتر کے سامنے بھی کیا جائے جو اسرائیل کے ساتھ ’’فلسطینی نسل کشی‘‘ میں ملوث ہیں۔
View this post on Instagram
یورپ میں ردِعمل
یونان
فلوٹیلا کی کال کے فوراً بعد یونان میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے۔
اٹلی
دارالحکومت روم میں بڑی تعداد میں شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور امدادی جہازوں پر حملے کی مذمت کی۔
ترکی
استنبول میں بھی بڑے پیمانے پر ریلیاں نکالی گئیں۔ ترک مظاہرین نے اسرائیلی قونصل خانے کے قریب دھرنا دیا اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’’غزہ کا محاصرہ ختم کرو‘‘۔
عالمی سمود فلوٹیلا کے منتظمین نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو اب خاموشی توڑنی ہوگی اور عملی اقدامات کے ذریعے اسرائیلی مظالم کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی بحریہ نے سمود فلوٹیلا کی کئی کشتیوں پر چھاپہ مار کر انہیں ضبط کر لیا اور جہازوں پر موجود کارکنوں اور صحافیوں کو حراست میں لے کر ایک اسرائیلی بندرگاہ منتقل کردیا۔اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ تمام افراد محفوظ ہیں، تاہم فلوٹیلا منتظمین کا کہنا ہے کہ براہِ راست نشریات منقطع کردی گئی ہیں اور کارکنوں کی حفاظت کے بارے میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔یہ فلوٹیلا 31 اگست کو اسپین سے روانہ ہوا تھا اور اس میں مختلف ممالک کے جہاز شامل ہو کر قافلہ بناتے گئے۔ قافلے میں 40 سے زائد کشتیاں اور تقریباً 500 کارکن موجود ہیں جن میں عالمی سیاستدان، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن بھی شامل ہیں۔