اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)منیٹوبا کی پریمیئر واب کنیو نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر کی جانب سے چارلی کرک کے بارے میں سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹ تشویش ناک تھی، لیکن وہ اپنی کابینہ میں بدستور رہیں گی۔
فیملیز منسٹر نہانی فونٹین نے جمعرات کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر چند گھنٹوں کے لیے ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس میں امریکی کنزرویٹو ایکٹیوسٹ چارلی کرک کو "نسل پرست، زینو فوبک، ٹرانس فوبک اور اسلاموفوبک” کہا گیا تھا اور لکھا گیا تھا کہ وہ "نفرت کے سوا کسی چیز کے لیے نہیں کھڑے ہوئے۔” بعد میں فونٹین نے یہ پوسٹ ہٹا دی۔
پریمیئر کنیو نے کہا کہ انہوں نے فونٹین سے بات کی اور انہیں معافی مانگنے کے لیے کہاکہ فونٹین نے جمعے کو اپنے بیان میں کہامیں کل چارلی کرک کے قتل پر پوسٹ شیئر کرنے پر معذرت خواہ ہوں۔ تشدد کی جمہوریت میں کوئی جگہ نہیں۔ سیاسی اختلاف کو بات چیت اور مکالمے کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔ ہمیں اس دنیا میں جہاں تقسیم عام ہے، دوسروں کے لیے ہمدردی پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، حتیٰ کہ ان لوگوں کے لیے بھی جن سے ہم متفق نہ ہوں۔”
یہ دوسرا موقع ہے جب فونٹین نے حالیہ مہینوں میں اپنے کسی عمل پر معافی مانگی ہے۔ جولائی میں وہ ایک تقریب کے دوران مائیک آن رہنے پر سنی گئیں جب انہوں نے سائن لینگویج انٹرپریٹر کو اسٹیج سے ہٹانے کی شکایت کی اور ناپسندیدہ الفاظ استعمال کیے۔
جب کنیو سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں اب بھی فونٹین پر اعتماد ہے تو انہوں نے کہا کہ وہ انہیں کابینہ سے نہیں نکالیں گے۔
انہوں نے کہاسب لوگ یہی لکھنا چاہیں گے کہ کیا میں انہیں کابینہ سے نکال رہا ہوں؟ لیکن یہ بہت آسان راستہ ہوگا۔ میں کینسل کلچر پر یقین نہیں رکھتا اور سمجھتا ہوں کہ لوگوں کو سکھانے اور آگے بڑھانے کا موقع دینا چاہیے۔
چارلی کرک، جو انسٹاگرام پر 10 ملین سے زائد فالوورز رکھتے تھے، بدھ کو یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں ہزاروں طلبہ سے خطاب کے دوران گولی مار کر قتل کر دیے گئے۔ وہ امیگریشن سے لے کر اسقاط حمل تک مختلف موضوعات پر بحث کے لیے مشہور تھے۔ اطلاعات کے مطابق وہ گن وائلنس کے بارے میں سوالوں کے جواب دے رہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔