اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں 9 محرم الحرام کے مرکزی جلوس سکیورٹی کے سخت بندوبست کے ساتھ منعقد ہو رہے ہیں، جبکہ کچھ شہروں میں موبائل فون سروس بند اور حساس علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔
کراچی:مرکزی جلوس دوپہر 1 بجے نشتر پارک سے نکالا گیا، جہاں علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے مجلس میں خطاب کیا اور امایہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے نماز ظہر کے اجتماعات کا اہتمام کیا۔ جلوس روایتی راستوں نمائش، صدر، ریڈیو پاکستان، جامع کلاتھ، ڈینسو ہال — سے ہوتا ہوا کھارادر میں حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا۔ اس میں پولیس، رینجرز، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور دیگر اداروں کی مکمل سکیورٹی تعیناتی شامل تھی ۔
لاہور:پاندو اسٹریٹ سے صبح 10 بجے شروع ہونے والے جلوس میں صوبے بھر میں 1 لاکھ 47 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات تھے، جبکہ صرف لاہور میں 79 جلوس اور 378 مجالس کی حفاظت پر 10 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ ڈولفن اسکواڈ اور پولیس ریسپانس یونٹ کو خصوصی ہدایات جاری کی گئیں، اور خواتین و بچوں کی حفاظت کو خصوصی اہمیت دی گئی ۔
پنجاب کے آئی جی عثمان انور نے ہائی الرٹ کا اعلان کیا اور دفعہ 144 اور لاوڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عملدرآمد کا کہا ۔پشاور: سیکورٹی خدشات کے پیشِ نظر 9 اور 10 محرم کو موبائل فون سروس، بی آر ٹی ٹرانزٹ سروس اور افغان مہاجرین کے شہر میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔
جلوس امام بارگاہ حسینیہ ہال سے صبح 10 بجے نکالا گیا، صدر اور کینٹ کے علاقے سیل کیے گئے، اور 10 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔ شہر میں ڈیڑھ سو اہم شاہراہوں سمیت قصہ خوانی بازار، خیبر بازار، سرکلر روڈ اور جی ٹی روڈ بند رہے ۔موبائل سروس معطلی:پشاور میں موبائل سروس جمعہ (8 محرم) کے بعد بند کی گئی اور اتوار کی رات چلائی جائے گی، جبکہ ملک بھر میں انٹرنیٹ و موبائل معطلی کا عمل جاری ہے، خصوصاً حساس علاقوں میں
یہ تمام سیکورٹی اقدامات امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے، جلوس و مجالس کے طےشدہ راستوں پر موثر نگرانی، حساس مقامات کی حفاظت اور حادثات سے بچاؤ کے لیے کیے گئے ہیں۔ پولیس، رینجرز، بم ڈسپوزل اسکواڈ، ڈرون کیمروں اور CCTV کے ذریعے جاری نگرانی کو جاری رکھا گیا ہے ۔