اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ہندوستانی حکومت کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تقریباً 11 فیصد ہندوستانی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپا پہلے سے زیادہ بڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
ذیابیطس کے تیزی سے پھیلنے کی اصل وجہ کیا ہے ؟
اکتوبر 2008 سے دسمبر 2020 تک 31 ہندوستانی ریاستوں میں 113,000 لوگوں کے مطالعے سے پتا چلا ہے کہ 15 فیصد ہندوستانی ذیابیطس سے پہلے کے مرحلے میں تھے (ایک مرحلہ جب خون میں شوگر بڑھ جاتی ہے لیکن ٹائپ 2 ذیابیطس کی طرح زیادہ نہیں ہوتی)۔ ذیابیطس کی تشخیص ہوئی جبکہ تقریباً 35 فیصد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا تھے۔
مزید پڑھیں
ذیابیطس کی بین الاقوامی رپورٹ جاری،پاکستان سر فہرست
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے آر ایس دھالیوال نے ایک بیان میں کہا کہ تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کی آبادی کا ایک بڑا حصہ قلبی امراض اور اعضاء کی دیگر دائمی بیماریوں کا شکار ہے۔ پیچیدگیوں کے خطرات ہیں۔آئی سی ایم آر، جس نے تحقیق کو فنڈ فراہم کیا، اندازہ لگایا کہ ہندوستان میں 10.1 ملین لوگ ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔یہ تعداد 2021 میں بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن کی رپورٹ کردہ 74.2 ملین کی تعداد سے 36 فیصد زیادہ ہے۔