27
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی فوج کی غزہ میں جاری وحشیانہ کارروائیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔
تازہ فضائی حملے میں ایک حاملہ فلسطینی خاتون سمیت 100 سے زائد افراد شہید ہو گئے۔فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے **شاطی پناہ گزین کیمپ** میں ایک مکان کو نشانہ بنایا۔ راکٹ حملے کے نتیجے میں مکان کا ایک حصہ زمین بوس ہو گیا جس کے ملبے تلے حاملہ خاتون موقع پر ہی شہید ہو گئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اس کمرے سے بچوں کے کھلونے اور کپڑے بھی برآمد ہوئے جو غالباً خاتون نے اپنے پیدا ہونے والے بچے کے لیے تیار کر رکھے تھے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق صرف ایک دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 63 ہزار 557 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد **1 لاکھ 60 ہزار 660 ہو چکی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی محاصرے اور امداد کی رکاوٹوں کے باعث قحط کی سنگین صورتحال برقرار ہے۔ گزشتہ روز بھی بھوک اور غذائی قلت کے باعث 9 مزید فلسطینی دم توڑ گئے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری امداد نہ پہنچی تو مرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو گا۔وزارتِ صحت نے مزید بتایا کہ اسرائیلی بمباری کے باعث کئی افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ریسکیو ورکرز بارہا کوششوں کے باوجود متاثرہ علاقوں تک نہیں پہنچ پا رہے کیونکہ اسرائیلی فوج انہیں ملبہ ہٹانے اور زخمیوں کو نکالنے کی اجازت نہیں دے رہی۔فلسطینی حکام نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ امداد اور ریسکیو سرگرمیاں بحال کی جا سکیں اور غزہ میں جاری انسانی المیے کو روکا جا سکے۔