اسرائیلی فوج نے اسلامی جہاد کے آپریشنل کمانڈر ممدوح لولو کو بھی شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی جانب سے شمالی غزہ میں ممدوح لولو پر راکٹ حملے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔اسرائیلی کارروائیوں کے جواب میں حماس مزاحمت کی جانب سے جوابی حملے جاری ہیں، القسام بریگیڈ کے جنگجوؤں نے غزہ شہر میں اسرائیلی ٹینکوں پر الیاسین راکٹوں سے حملہ کیا اور عمارتوں میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کو دھماکہ خیز مواد اور مشین گنوں سے نشانہ بنایا۔ القسام بریگیڈز نے ہلاک اور زخمی اسرائیلی فوجیوں کے ہتھیاروں اور آلات کی ویڈیوز بھی جاری کیں۔
یہ بھی پڑھیں
غزہ، 24 گھنٹوں میں 120 سے زائد فلسطینی شہید
7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 22 ہزار 763 ہو گئی ہے جب کہ 57 ہزار 614 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک 9,600 سے زائد بچے اور 6,750 سے زائد خواتین شہید ہو چکی ہیں جب کہ 8,663 سے زائد بچے اور 6,327 سے زائد خواتین زخمی ہو چکی ہیں۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (OCHA) اور عالمی ادارہ صحت کے 31 دسمبر 2023 تک فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے وحشیانہ حملوں سے غزہ میں 355,000 رہائشی یونٹس مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ 370 سے زائد تعلیمی مراکز بھی تباہ ہو چکے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی بربریت کے بعد غزہ کے 36 میں سے 23 ہسپتال مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں، 123 ایمبولینسز اور 203 عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔7 اکتوبر سے 3 جنوری 2024 تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 87 صحافی جان کی بازی ہار چکے ہیں، شہید ہونے والے صحافیوں کی اکثریت فلسطینی صحافیوں کی ہے۔صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس اور صحافیوں کی بین الاقوامی فیڈریشن کے مطابق 80 فلسطینی، تین لبنانی اور چار اسرائیلی صحافی اپنی صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔