اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) فرانس میں اپوزیشن جماعتوں نے انتہائی دائیں بازو کی قومی ریلی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے فورسز میں شمولیت اختیار کی، 200 سے زائد امیدواروں نے دائیں بازو کے مخالف ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کے لیے انتخابات کے دوسرے مرحلے سے دستبرداری اختیار کی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق قومی ریلی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے مزید امیدواروں کی دستبرداری پر غور کیا جا رہا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر ایمانوئل میکرون کے سینٹرسٹ کیمپ اور بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد نے اپنے باہمی اختلافات کو پس پشت ڈال کر انتخابات کے دوران حکومت بنانے کے لیے ایوان میں 289 نشستیں حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
گزشتہ ہفتے کے انتخابات کے پہلے مرحلے میں، فرانسیسی عوام نے امیگریشن مخالف دائیں بازو کی نیشنل ریلی پارٹی اور اس کے اتحادیوں کو پہلے نمبر پر ووٹ دیا، صدر میکرون کی پارٹی بائیں بازو کے بلاک کے پیچھے تیسرے نمبر پر ہے۔فرانس میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران جن حلقوں میں کوئی امیدوار واضح برتری حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا، وہاں تین جماعتوں میں ووٹوں کی تقسیم نے قومی ریلی کو فائدہ پہنچایا۔ماہرین کا خیال ہے کہ ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کے لیے میکرون اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے اپنے امیدواروں کو واپس لینے کا حربہ انتخابی نتائج پر اثر انداز ہو سکتا ہے اور قومی ریلی کو حکومت بنانے سے روک سکتا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امیدواروں کی دستبرداری سے قبل خیال کیا جا رہا تھا کہ قومی ریلی کو دوسرے نمبر پر اکثریتی حکومت بنانے کے لیے 577 کے ایوان میں مطلوبہ نشستوں کا ہدف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انخلا سے پہلے کے تخمینے کے مطابق قومی ریلی کو 230 سے 280 کے درمیان سیٹیں مل سکتی ہیں۔فرانس کے عام انتخابات کے پہلے راؤنڈ سے قبل نیشنل ریلی کے رہنما جارڈن بارڈیلا نے کہا کہ اگر وہ ایوان میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے تو وہ اقتدار سنبھالنے سے انکار کر دیں گے جہاں انہیں قانون سازی کے لیے اتحادی ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔