اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)2024 میں اوٹاوا کے 25 فیصد سے زائد شہری غذائی عدم تحفظ (Food Insecurity) کا شکار رہے۔ یہ انکشاف اوٹاوا پبلک ہیلتھ (OPH) کی 2025 کی نٹریشس فوڈ باسکٹ (NFB) رپورٹ میں کیا گیا، جسے اوٹاوا بورڈ آف ہیلتھ نے جاری کیا۔
سال بھر فوڈ بینکس نے مدد کے بڑھتے ہوئے تقاضوں پر تشویش ظاہر کی، اور اب اس رپورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ مسئلے سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اوٹاوا میں چار افراد کے ایک خاندان کے لیے صحت مند خوراک کی اوسط ماہانہ لاگت 1180 ڈالر ہے۔ جب اسے رہائش اور دیگر اخراجات کے ساتھ شامل کیا جائے تو اونٹاریو لیونگ ویج نیٹ ورک کے مطابق اوٹاوا میں ایک معقول معیارِ زندگی کے لیے کم از کم اجرت 22.80 ڈالر فی گھنٹہ ہونی چاہیے، جبکہ موجودہ صوبائی کم از کم اجرت 17.60 ڈالر فی گھنٹہ ہے۔
کینیڈین سینٹر فار پالیسی آلٹرنیٹوز (CCPA) کے تجزیے کے مطابق اوٹاوا کے 15 فیصد رہائشی اس لیونگ ویج سے کم کماتے ہیں، جبکہ نسلی اقلیتوں میں یہ شرح 19 فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔
یہ خبربھی پڑھیں ؍غذائی قلت کینیڈین کے لیے ایک غیر جانبدارانہ مسئلہ ہے،فوڈ بینک کینیڈا
ملک بھر میں سیاہ فام اور مقامی (Indigenous) آبادیوں میں غذائی عدم تحفظ کی شرح سب سے زیادہ ہے — بالترتیب 47 فیصد اور 40 فیصد۔ اسی طرح، 2024 میں نسلی بنیاد پر اجرت کے فرق کے باعث سیاہ فام مرد اوسطاً سفید فام مرد کے ہر ڈالر کے مقابلے میں 83 سینٹ کماتے ہیں۔
OPH کے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ کم از کم اجرت کمانے والے چار رکنی خاندان کے پاس کرایہ اور کھانے کے بعد دیگر ضروریات کے لیے صرف 1000 سے 2000 ڈالر ماہانہ بچتے ہیں۔ تاہم، اگر یہ خاندان اونٹاریو ورکس (Ontario Works) سے مالی مدد حاصل کرتا ہے تو ان کے پاس صرف 578 ڈالر باقی رہتے ہیں، اور اگر ہاؤسنگ مدد نہ ملے تو انہیں ماہانہ 1000 ڈالر کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ اعداد و شمار کسی بھی قسم کی بچت کو شامل نہیں کرتے۔ رپورٹ میں 13 مختلف خاندانی حالات کا تجزیہ کیا گیا، جن میں سے 9 اقسام کے خاندان ہر ماہ نیا قرض لے کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
2025 کی رپورٹ میں پہلی بار نوزائیدہ بچوں کے دودھ (Infant Formula) کے اخراجات کو بھی ایک نئے معیار کے مطابق شامل کیا گیا۔ اس کے مطابق 2013 میں ماؤں کی 66 فیصد تعداد اپنے بچوں کو مکمل طور پر دودھ پلاتی تھی، جو 2024 میں کم ہو کر 48 فیصد رہ گئی۔ برٹش کولمبیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق وہ خواتین جو دودھ خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتیں، وہی نظامی رکاوٹوں جیسے غیر مستحکم رہائش اور غذائی عدم تحفظ کی وجہ سے دودھ پلانے میں بھی مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔
حکومت نے اس حوالے سے کچھ امدادی پروگرام متعارف کر رکھے ہیں۔ اسپیشل ڈائٹ الاؤنس (SDA) کے تحت ماہانہ 145 ڈالر (اور لیکٹوز عدم برداشت والے بچوں کے لیے 162 ڈالر) دیے جاتے ہیں، مگر اوٹاوا میں دودھ کے فارمولا کی اوسط ماہانہ لاگت 189 ڈالر ہے، جو اس الاؤنس سے زیادہ ہے۔
اسی طرح، دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے پریگنینسی/بریسٹ فیڈنگ نیوٹریشنل الاؤنس (PBNA) کے تحت 40 ڈالر ماہانہ فراہم کیے جاتے ہیں، حالانکہ ان کی اضافی غذائی ضروریات کی اوسط لاگت 78 ڈالر ماہانہ بتائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اوٹاوا میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، کم اجرت اور خوراک کے بڑھتے نرخ عوام کے لیے شدید مشکلات پیدا کر رہے ہیں، اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو غذائی عدم تحفظ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔