اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )15 ماہ میں 500 ارب سے زائد کی بجلی چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے یہ انکشاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کیا گیا۔
اراکین کا کہنا تھا کہ پورے سال میں بجلی چوری سے متعلق 55 ہزار شکایات موصول ہوئیں، 20 ہزار ایف آئی آر درج ہوئیں، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور صرف 528 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
چیئرمین نے کہا کہ تھوڑی سی بھی بارش ہو جائے تو بجلی منقطع ہو جاتی ہے، چوری کی وجہ سے گردشی قرضہ بڑھتا ہے۔
کمیٹی کے رکن محمد سجاد نے کہا کہ تربیلا کے علاقے میں شدید لوڈشیڈنگ ہے، پیسکو ملازمین احتجاج کے باعث گاڑیوں میں بند ہو گئے۔ 80 گاؤں ہیں، اگر آپ انہیں بجلی نہیں دے سکتے تو باقی کو کیا دیں گے؟
کمیٹی نے انرجی ڈویژن کو ہدایت کی کہ 132 KV/11 KV سوئچ یارڈ گڈو سے 11 KV بیراج فیڈر کا توانائی کا مسئلہ ایک ہفتے میں حل کیا جائے۔