اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) نزرویٹو رکن پارلیمنٹ ارپن کھنہ نے کینیڈا کے ضمانتی نظام اور فوجداری انصاف کے قوانین میں اصلاحات کے لیے ایک ملک گیر مشاورتی مہم کا آغاز کیا ہے۔
اس مہم کا مقصد کینیڈینوں سے رائے حاصل کرنا اور ایک پرائیویٹ ممبر بل تیار کرنا ہے جو عوام کی حفاظت کو مضبوط بنائے اور فوجداری نظام میں توازن پیدا کرے۔اس مہم میں پولیس کے اعلیٰ افسران، کراؤن پراسیکیوٹرز، ججز، سماجی کارکن، متاثرین کے نمائندے، مختلف سطحوں کی حکومتیں اور نجی شعبے کے افراد شامل ہیں تاکہ ہر شعبے کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے اصلاحات کی جائیں۔ ارپن کھنہ کا کہنا ہے کہ موجودہ نظام میں تبدیلی ناگزیر ہے کیونکہ 2015 سے پرتشدد جرائم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پرتشدد جرائم میں 54.88 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس میں بندوق کے جرائم 130 فیصد، جنسی حملے 75.69 فیصد، بھتہ خوری 330 فیصد اور فراڈ 94 فیصد بڑھ چکے ہیں۔
ایم پی کھنہ نے کہا کہ عوام خوفزدہ ہیں اور کئی بار ایسے مجرم ضمانت پر رہ کر دوبارہ جرائم انجام دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، "اب مزید برداشت نہیں، کینیڈین محفوظ اور بہتر کمیونٹیز کے مستحق ہیں۔”حالیہ چند واقعات نے ضمانتی اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے، جن میں لندن کے سب سے بڑے فینٹینل کیس میں تیسرے ملزم کو ضمانت ملنا، یونگ اور ڈنڈاس پر چاقو سے حملہ اور بڑے پیمانے پر فائرنگ کے الزامات، اور بی سی میں خاتون کے قتل کا ملزم بھی ضمانت پر رہنا شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، سینٹ تھامس کی تاریخی عمارت میں آتشزدگی نے اس مسئلے کو مزید شدید بنا دیا ہے۔
ارپن کھنہ کی یہ مہم لبرلز کی نرم جرائم کی قانون سازی کو رد کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، جن میں بلز C-5 اور C-75 شامل ہیں، جن کی وجہ سے عادی مجرم آسانی سے ضمانت پر رہ کر سڑکوں پر آ جاتے ہیں۔ کھنہ کا کہنا ہے کہ کینیڈینوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے اور وہ ملک کے ہر حصے میں جا کر مسائل سن رہے ہیں تاکہ ایسی اصلاحات کی جا سکیں جو کمیونٹیز کو محفوظ بنا سکیں۔یہ پرائیویٹ ممبر بل پارلیمنٹ کے موسم خزاں کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔