اردو ورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے ریسکیو 1122، محکمہ ہائی وے اور پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو سانحہ مری کا ذمہ دار ٹھہرایا برفباری کے دوران مری میں کم از کم 22 سیاحوں کی جانیں چلی گئی تھیں
جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے چار ماہ قبل محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ 80 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ 7 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔
لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مری میں تمام غیر قانونی عمارتیں گرائی جائیں اور تمام کمرشل تعمیرات پر پابندی عائد کی جائے۔
عدالت نے حکم دیا کہ ہوٹلوں کے لیے میکنزم بنایا جائے، مری میں ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز میں فرق کرنے کے لیے کیٹگریز بنا کر کرایے کا تعین کیا جائے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کو دیا جانے والا 800,000 روپے کا معاوضہ کم ہے، رقم بڑھانے کا حکم دیا ہے۔
مزید کہا گیا کہ سیوریج اور نالوں کی صفائی کے لیے ایک الگ محکمہ قائم کیا جائے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ایسے افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی جو محکمہ موسمیات کی غیر معمولی برف باری کی رپورٹ سے آگاہ تھے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ سانحہ کے بعد بلاجواز معطل کرنے والوں اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی جبکہ ریسکیو 1122، محکمہ ہائی وے اور پی ڈی ایم اے کے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یادرہے کہ 09 جنوری 2022 کو ایک مضبوط برفانی طوفان کی وجہ سے کم از کم 23 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے
27 مئی کو لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ مری کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔