احسن اقبال نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سب جانتے ہیں نواز شریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے، اب عدالتیں جھوٹے مقدمات ختم کریں، ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق جنوری کے آخری ہفتے میں فوری انتخابات کرائے جائیں، حتمی اعلان الیکشن کمیشن کی طرف سے ہوگا ان کا کہنا تھا کہ کئی جماعتیں ہماری بدترین مخالف تھیں لیکن قومی مسائل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر آئندہ عام انتخابات میں لیول پلیئنگ کے سوال پر تین کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد کس لقمان حکیم اور افلاطون نے انہیں اپوزیشن بنچوں پر نہ بیٹھنے کا کہا تھا
کس نے کہا کہ پنجاب اور کے پی کے کی اسمبلی تحلیل کریں
ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بددعا نہیں دی بلکہ کہا کہ جس نے ہمیں جھوٹ کا سہارا لے کر قید کیا وہ بھی اس کال کوٹھری میں قید ہو گا