اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)مہنگائی اور بجلی بلوں کے خلاف آج ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے جب کہ اس ہڑتال کی کال جماعت اسلامی اور تاجر تنظیموں نے دی تھی۔
کراچی ٹریڈرز ایکشن کمیٹی نے نگران حکومت کو بجلی کے اضافی بل کم کرنے اور پٹرولیم لیوی میں اضافہ واپس لینے کے لیے 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔
کراچی کے تاجروں کی جانب سے بجلی کے اضافی بلوں، مہنگائی کے خلاف گزشتہ روز بھی شٹرڈاؤن ہڑتال کے باعث شہر کی ہول سیل اور بڑی مارکیٹیں بند رہیں تاہم محلے کی سطح پر چھوٹی دکانیں کھلی رہیں۔
ادھر کراچی میں تاجروں کی جانب سے بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی جس کے نتیجے میں تمام ہول سیل مارکیٹیں اور بڑے بازار مکمل طور پر بند رہے۔دن کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی ٹریڈرز ایکشن کمیٹی نے حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو ایک ہفتے سے 10 دن تک طویل شٹر ڈاؤن کیا جائے گا۔
شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال کراچی کے چھوٹے تاجروں نے کراچی چیمبر آف کامرس کے پلیٹ فارم سے دی تھی جس کی کے سی سی آئی نے مکمل حمایت کی تھی۔
سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت بحران سے نکلنے کے لیے کوئی مناسب حل نکالے گی، چند روز بعد ہم میٹنگ کر کے صورتحال کا جائزہ لیں گے اور مناسب فیصلے کریں گے۔
علاوہ ازیں ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ حکومت نوشتہ دیوار پڑھنے میں ناکام ہو رہی ہے، پیٹرول کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کر کے مہنگائی کی نئی لہر کا آغاز کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ملکی برآمدات بری طرح متاثر ہوں گی، سب سے بری بات یہ ہے کہ پیٹرولیم لیوی 60 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے، ہمیں معاشی بحران سے نکلنے کے لیے آؤٹ آف دی باکس حل تلاش کرنا ہوں گے۔