20
اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز ) روس سے تجارت ، نیٹو کی برازیل ، چین اور بھارت پر اقتصاد پابندیوں کی دھمکی
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے خبردار کیا ہے کہ اگر برازیل، چین اور بھارت روس کے ساتھ تجارت جاری رکھتے ہیں تو انہیں ثانوی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس سے ان ممالک کی معیشتوں پر شدید منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔مارک روٹے نے یہ ریمارکس امریکی کانگریس میں سینیٹرز سے ملاقات کے دوران دیے۔. یہ ملاقات اس دن ہوئی جب امریکی صدر نے یوکرین کو نئے ہتھیاروں کی فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر روس اور یوکرین کے درمیان اگلے 50 دنوں میں امن معاہدہ نہیں ہوا تو وہ 100 فیصد تک کے ثانوی محصولات عائد کریں گے۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، روٹے نے کہا کہ وہ برازیلیا، بیجنگ اور نئی دہلی میں بیٹھے رہنماؤں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس صورتحال کو سنجیدگی سے لیں، کیونکہ اگر روس کے ساتھ تجارتی تعلقات جاری رہے تو ان ممالک کو بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو فون کرنا چاہیے اور ان سے کہنا چاہیے کہ وہ امن مذاکرات کو سنجیدگی سے لیں ورنہ اس کے نتائج برازیل، بھارت اور چین کو بڑے پیمانے پر پریشان کر دیں گے۔ریپبلکن سینیٹر تھام ٹلرسن نے امریکی صدر کی جانب سے اعلان کردہ اقدامات کی تعریف کی لیکن 50 دن کی تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس عرصے سے پوٹن کو جنگ میں مزید پیش رفت کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یوکرین کی موجودہ صورتحال پر غور کرتے ہوئے آج ایک واضح پیغام دینا چاہیے کہ اگلے 50 دنوں میں روس کی جانب سے کسی پیش رفت کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے مزید کہا کہ یورپ یوکرین کو امن مذاکرات کے لیے بہترین پوزیشن میں لانے کے لیے درکار مالی وسائل فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت اب امریکہ یوکرین کو فضائی دفاعی نظام، میزائل اور گولہ بارود سمیت بڑی مقدار میں ہتھیار فراہم کرے گا جس کی ادائیگی یورپی ممالک کریں گے۔یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں پوچھے جانے پر، روٹے نے کہا کہ اس میں دفاعی اور جارحانہ دونوں ہتھیار شامل ہوں گے، لیکن اس وقت امریکی محکمہ دفاع، یورپی سپریم کمانڈرز اور یوکرائنی حکام کے درمیان تفصیلات پر بات ہو رہی ہے۔