اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی اور فیصلہ محفوظ کر لیا۔
تاہم بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مختصر فیصلہ دیتے ہوئے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں مقدمے سے بری کر دیا۔
یاد رہے کہ 6 جولائی 2018 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 11 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
اس کے علاوہ 24 دسمبر 2018 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
رواں سال 26 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے (ن) لیگ کے قائد نواز شریف کی درخواست پر ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کر دی تھیں۔
گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی 11 سال قید کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کر دیا تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہہ ہمیں دکھائیں کہ واجد ضیاء نے کن دستاویزات کی بنیاد پر نتیجہ اخذ کیا؟
اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس واپس احتساب عدالت بھیجنے کی درخواست مسترد کردی
229