اس پرواز کو امید پاکستان کا نام دیا گیا ہے۔سابق وزیراعظم نواز شریف طیارہ اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر لینڈکرنے کے بعدطیارے سے باہر آگئے۔
اسحاق ڈار اور اعظم نذیر تارڑ سمیت دیگر نے اسلام آباد ائیرپورٹ پر پارٹی قائد کا استقبال کیا ، سابق وزیراعظم کی قانونی ٹیم اسلام آباد ائیرپورٹ پر موجود تھی۔اسلام آباد ائیرپورٹ پر نواز شریف کی امیگریشن کا عمل مکمل کیا گیا جہاں ان کے پاسپورٹ پر پاکستان میں داخلے کی مہر لگائی گئی۔ائیرپورٹ پر اسٹیٹ لاؤنج میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی مسلم لیگ(ن)کی قانونی ٹیم سے مشاورت ہوئی جس کے بعد انہوں نے قانونی دستاویزات پر دستخط کیے۔نواز شریف کا طیارہ پاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی ان کے چھوٹے بھائی اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے قائد کو پنجابی میں خوش آمدید کہا۔ شہباز شریف نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر نواز شریف، جی آیا نوں لکھا۔
واضح رہے کہ نواز شریف برطانوی دارالحکومت لندن سے پہلے سعودی عرب گئے تھے اور بعدازاں جمعہ کو دبئی پہنچے تھے۔ قائد مسلم لیگ (ن )نے دبئی میں چند اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور بعدازاں ہفتہ کی صبح وہاں سے خصوصی پرواز امید پاکستان میں پاکستان واپسی کے اپنے سفر کا آغاز کیا ۔ نواز شریف کے ساتھ مسلم لیگ (ن )کے کارکنان کی بڑی تعداد اور صحافی بھی خصوصی طیارے میں موجود تھے۔