اردو ورلڈ کینیڈ ا ( ویب نیوز ) بچوں میں ایک بالکل نیا اعصابی عارضہ دریافت ہوا ہے جس میں بچوں کو اپنے ہاتھ اور جسمانی اعضاء کو حرکت دینے اور بولنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کی وجہ جینیاتی بتائی جاتی ہے۔
ان تینوں بچوں کا قومی ادارہ صحت اور نیشنل ہیومن جینوم ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (NHGRI) کے غیر تشخیص شدہ امراض کے پروگرام کے تحت جائزہ لیا گیا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جین میں خلل کی وجہ سے دماغی خلیے ایک اہم صلاحیت ‘آٹوفیجی کھو دیتے ہیں جس سے سیلولر ریکوری (ری سائیکلنگ) رک جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
دماغ کو ڈسٹ بن نہ بنائیں ،باتوں میں الجھناچھوڑ دیں
اس عمل کو سمجھنے سے ہم الزائمر اور دیگر بیماریوں کو گہرائی سے سمجھ سکیں گے۔پہلے بچے میں تین سال بعد ابتدائی علامات ظاہر ہوئیں، جس میں اسے توجہ مرکوز کرنے میں دشواری کا سامنا تھا۔ پھر اسے تشنج جیسے دورے پڑنے لگے، اور اسے بولنے میں دشواری ہوئی۔
ڈیڑھ سال کی عمر میں، اس نے توجہ کی کمی کی خرابی ADHD تیار کی۔ وہ چڑچڑا ہو گیا اور اس کی تیز رفتاری میں کمی آنے لگی۔دیگر دو بچوں میں بہن بھائی شامل ہیں۔ ان میں سے ایک کے ہاتھ کی حرکت خراب ہے اور دوسری بہن کو بولنے اور سیکھنے میں دشواری ہے۔تینوں نے ‘ATG Fordy’ جین کا اشتراک کیا۔
مزید پڑھیں
جگر کی چکنائی کے دماغ پر منفی اثرات
اس جین میں نقائص اور موٹر نیورون کے نقائص کا انکشاف کتوں پر ہونے والی تحقیق میں پہلے بھی ہو چکا تھا لیکن اب یہ کیفیت پہلی بار انسانوں میں دیکھی گئی ہے۔ ماہرین کی ٹیم اس پر مزید تحقیق کر رہی ہے جس سے کئی اور بیماریوں کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔