اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) وفاقی وزیر پبلک سیفٹی گیری آنند سانگری نے ایک نیا قانون (سٹرانگ بارڈرز ایکٹ) متعارف کرایا ہے جو منظم جرائم کے خلاف کینیڈا کی سرحدوں کو مضبوط کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔
منظم جرائم اور منشیات کی اسمگلنگ سے لڑنا، سرحد کو محفوظ بنانا اور مالیاتی جرائم سے نمٹنے کے لیے مزید آلات متعارف کروانا اس بل C-2 کے تین اہم نکات ہیں۔بل C-2، جو ابھی تک قانون نہیں ہے، حکام کو ‘عوامی مفاد میں امیگریشن دستاویزات کو منسوخ، معطل یا تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس بل میں متعدد قوانین میں تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں، جن میں امیگریشن اینڈ ریفیوجی پروٹیکشن ایکٹ، اوشینز ایکٹ، سیکس آفنڈر انفارمیشن رجسٹریشن ایکٹ، کریمنل کوڈ اور کینیڈین سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس ایکٹ شامل ہیں۔تلاشیوں کے بارے میں، یہ کینیڈا پوسٹ کارپوریشن ایکٹ میں بھی ترمیم کرے گا تاکہ وہ رکاوٹیں دور کی جائیں جو پولیس کو میل تلاش کرنے سے روکتی ہیں، جہاں ایسا کرنے کا اختیار ہے، تاکہ مجرمانہ تحقیقات کو آگے بڑھایا جا سکے۔ یہ بل کینیڈا پوسٹ کی انسپکشن اتھارٹی کو میل کھولنے کی بھی اجازت دیتا ہے۔
منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے، 10,000 ڈالر سے زیادہ کی نقدی لین دین اور ایک شخص کی طرف سے دوسرے کے اکاؤنٹ میں نقد رقم جمع کرنے پر نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔بل کے تحت، جو کوئی بھی کینیڈا میں ایک سال سے زیادہ رہنے کے بعد سیاسی پناہ کا دعویٰ کرتا ہے، امیگریشن اینڈ ریفیوجی بورڈ ان کے کیس پر غور نہیں کرے گا اور اس کے بجائے اسے ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن پہلے اسے خطرے کی تشخیص کی پیشکش کی جائے گی۔