اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) محمود خلیل کو فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے، انہیں اپنے وکلاء سے الگ بات کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
محمود خلیل کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران یہ بات سامنے آئی جس کے بعد مین ہٹن کورٹ کے جج جیسی فرمین نے حکم دیا کہ محمود خلیل کو اپنے وکلاء سے بات کرنے کی اجازت دی جائے۔خلیل پر ابھی تک کوئی الزام نہیں لگایا گیا ہے۔تاہم ان کے وکیل رمزی قاسم نے کہا کہ وہ خلیل سے نیویارک کی سڑک پر گرفتار ہونے کے دن سے ایک بار بھی بات نہیں کر سکے۔صدر ٹرمپ نے محمود خلیل کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے ان کا گرین کارڈ منسوخ کر دیا ہے۔
محکمہ انصاف کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ خلیل کے کیس کو نیویارک سے نیو جرسی یا لوزیانا منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ خلیل کی 8 ماہ کی حاملہ بیوی کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر کو افطار سے واپسی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔. یہ گرفتاری جسم سے روح نکالنے کے مترادف ہے اور ایسی حالت میں بھی اسے اپنے شوہر سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) نے محمود خلیل کو گرفتار کیا تھا۔ امریکہ کی مختلف ریاستوں میں محمود خلیل کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔