اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) قدامت پسند لیڈر پیئر پولیور اور این ڈی پی لیڈر جگمیت سنگھ کے درمیان ہاؤس آف کامنز میں گرما گرم بحث ہوئی۔ جگمیت سنگھ نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت کے خلاف کنزرویٹو کی پہلی تحریک عدم اعتماد کی حمایت نہیں کرے گی۔ پولیور نے سوال کے دوران جگمیت سنگھ کو فرضی، دکھاوا اور دھوکہ دہی قرار دیا۔ مستقبل میں این ڈی پی کے اس بیچارے لیڈر کی باتوں پر کوئی کیسے یقین کر سکتا ہے؟ انہوں نے حکومت کے کسی رکن کے بجائے جگمیت سنگھ سے سوالات پوچھے۔ جب انہوں نے ایسا کیا تو این ڈی پی کے اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے ہنگامہ برپا ہو گیا، جس میں یہ شکایات بھی شامل تھیں کہ ایوان کے اسپیکر گریگ فرگس نے ایوان کو چند منٹوں کے لیے معطل کر دیا۔
آگے بڑھتے ہوئے، ایوان کے اسپیکر فرگس نے اراکین پر زور دیا کہ براہ کرم یاد رکھیں کہ کینیڈین ہمیں دیکھ رہے ہیں اور ہمیں ایسا برتاؤ کرنا چاہیے جو ہمارے ہر حلقے اور پورے ملک کے لیے واقعی مطلوب ہو۔دونوں رہنماؤں کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب جگمیت سنگھ نے اعلان کیا کہ این ڈی پی اگلے ہفتے عدم اعتماد کے ووٹ میں لبرل حکومت کی حمایت کرے گی۔جگمیت سنگھ نے کہا کہ ان کی پارٹی کا لبرلز کی حمایت کا فیصلہ ڈینٹل کیئر اور فارما کیئر جیسے پروگراموں میں ممکنہ قدامت پسند کٹوتیوں کا مقابلہ کرنا تھا۔جگمیت سنگھ نے کہا کہ آگے جانے والا فیصلہ کینیڈین عوام اور متوسط طبقے کے لیے بہت اہم ہے۔ لہذا پیئر پولیور ہمیں یہ نہ بتانے دیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ ہم کسی ایسے شخص کی بات نہیں سنیں گے جو لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے والی چیزوں میں کمی کرنا چاہتا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران، جگمیت سنگھ سے بار بار پوچھا گیا کہ وہ کس طرح ٹروڈو حکومت کی حمایت کر سکتے ہیں جب ان کی پارٹی سپلائی اینڈ کنفیڈنس ڈیل سے دستبردار ہو گئی۔اس پر جگمیت سنگھ نے کہا کہ میں اپنی بات پر قائم ہوں۔
10