اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک امریکہ کی جانب سے جوہری پروگرام پر مذاکرت کے حوالے سے کوئی خط موصول نہیں ہوا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے خط جمعرات کو بھیجا اور امید ظاہر کی کہ ایران مذاکرات پر آمادہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو فوجی کارروائی ایک آپشن ہو سکتی ہے لیکن وہ سفارتی حل کو ترجیح دیتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ جب تک امریکا کی ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ کی پالیسی جاری رہے گی، ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاملے پر براہ راست مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اپنے پہلے دور اقتدار میں 2018 میں ایران کے ساتھ ہونے والے بین الاقوامی جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے جس کی بحالی کے لیے بائیڈن انتظامیہ نے بھرپور کوششیں کی تھیں۔ تاہم دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی کمی اور پابندیوں کی موجودگی مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہے۔