اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ): سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ، جسے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے پی ٹی آئی کے دو رہنما ئوں کو حراست میں لینے کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے ایک خاص اقدام سمجھا جاتا ہے۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (ACE) پنجاب کے ترجمان نے کہا کہ اس نے مسلم لیگ ن کے رہنما کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جب وہ انکوائری میں پیش نہ ہوئے۔
اے سی ای کے ترجمان نے بتایا کہ اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ غلام اکبر نے کیس نمبر 19/20 میں وزیر داخلہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
دریں اثنا اے سی ای نے سابق ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کو بھی حکومت کی ملکیتی اراضی پر مبینہ تجاوزات کے الزام میں طلب کر لیا ہے۔
اے سی ای کے ترجمان نے کہا کہ اینٹی گرافٹ واچ ڈاگ نے زاہد مزاری، شیر محمد مزاری اور معظم مزاری کو بھی بلایا۔ انہیں 11 اکتوبر کو لاہور ہیڈ کوارٹر طلب کیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ روجھان کے اسسٹنٹ کمشنرز، تحصیلدار اور پٹواری کو بھی ریکارڈ کے ساتھ طلب کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کے اس اقدام کو ایف آئی اے کی جانب سے غیر ملکی فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی رہنماں کی گرفتاری کے ردعمل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ایک روز قبل، ایف آئی اے نے غیر ملکی فنڈنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ نیازی کو "حفاظتی تحویل میں” لیا تھا۔
اس کیس کے سلسلے میں پارٹی کے بانی رکن حامد زمان کو بھی لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔