اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود پرویز الہٰی کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر
آئی جی اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کی بازیابی کے لیے قیصرہ الٰہی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے قیصرہ الٰہی کی درخواست پر سماعت کی، ڈی پی او اٹک اور سی پی او راولپنڈی عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس مرزا وقاص رؤف نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ سب کام چھوڑ کر دوسری بار یہاں آئے، مت بھولیں آپ سب کا کیریئر ہے۔
عدالت کی جانب سے جاری شو کاز نوٹس پر ڈی پی او اٹک اور سی پی او راولپنڈی نے نوٹس کا جواب جمع کرایا، عدالت نے دونوں افسران کے خلاف جاری شو کاز نوٹس واپس لے لیا۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ آئی جی اسلام آباد کہاں ہیں، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی اسلام آباد کی جانب سے جواب آیا ہے، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آئی جی کو ہم نے طلب کیا تھا، وہ کہاں ہیں؟ عدالتی احکامات کو آسانی سے لیتے ہوئے ہم نے پہلے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کے آئی جی اسلام آباد میں مصروف ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ آئی جی اسلام آباد سے پوچھ کر بتائیں کہ وہ کیسے آنا چاہیں گے؟
بعد ازاں عدالت نے آئی جی اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد نہ کرنے پر متعلقہ ایس پی کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کردیا۔
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک کی عدم پیشی پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا، ہائیکورٹ نے سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔