لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے صنم جاوید کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ صنم جاوید کے خلاف دو مقدمات درج ہیں، رہائی کے بعد صنم جاوید کو دوبارہ گرفتار کیا گیا، عسکری ٹاور کیس میں گرفتار اور اے ٹی سی نے ڈسچارج کیا
جس پر پبلک ایڈووکیٹ غلام سرور نہنگ نے ہائیکورٹ کو آگاہ کیا کہ 9 مئی کے مقدمات میں روزانہ کی بنیاد پر کچھ پیش رفت ہو رہی ہے، صنم جاوید کو دیگر مقدمات میں بھی نامزد کیا گیا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے صنم جاوید کی جانب سے پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے متعلقہ پولیس افسران سے 3 نومبر کو جواب طلب کرلیا۔