اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)کینیڈا کے صوبہ نووا اسکاٹیا میں حکومت نے جنگلات میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنا اور جنگلات کی حفاظت کرنا ہے۔
یہ فیصلہ صوبے میں پچھلے چند سالوں میں جنگلاتی آگ لگنے کے واقعات میں بے تحاشا اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے، جو کہ خشک سالی اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے ہوا ہے۔
پریمیئر ٹِم ہیوسٹن نے کہا ہے کہ یہ پابندی عوام کی حفاظت کے لیے ناگزیر ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں نے ماحول کو بے حد نازک بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگلاتی آگ نہ صرف قدرتی ماحول کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ انسانی جانوں اور املاک کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہے۔
اس لیے حکومت نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔نووا اسکاٹیا میں حالیہ سالوں میں خشک سالی کی شدت اور بارشوں کی کمی نے آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ کیا ہے، جس کی وجہ سے جنگلات کا ایک بڑا حصہ متاثر ہوا۔ اس صورتحال نے حکومت کو مجبور کیا کہ وہ جنگلات میں داخلے پر پابندی لگا کر آگ کے امکانات کو کم کرے اور علاقے کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
یہ پابندی اس بات کی علامت ہے کہ صوبہ نووا اسکاٹیا اپنی جنگلاتی وسائل اور ماحول کی حفاظت کو سنجیدگی سے لے رہا ہے، اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کے خلاف مؤثر حکمت عملی اختیار کر رہا ہے۔ وزیرِ اعلیٰ نے عوام سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اس پابندی کا احترام کریں اور جنگلاتی علاقوں میں احتیاط برتیں تاکہ آگ لگنے کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔مزید یہ کہ یہ اقدام نہ صرف نووا اسکاٹیا کے لیے بلکہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں ایک مثبت قدم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ جنگلات زمین کی سب سے بڑی قدرتی کاربن ذخیرہ گاہوں میں سے ایک ہیں۔
جنگلات کی حفاظت سے نہ صرف مقامی ماحول بہتر ہوتا ہے بلکہ عالمی حدت کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔حکومت نے یقین دلایا ہے کہ پابندی عارضی ہے اور موسمی حالات بہتر ہونے کے بعد اسے نرم کیا جائے گا، مگر اس وقت عوام کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔
اس کے علاوہ، حکومت نے جنگلات کی نگرانی اور آگ لگنے کی صورت میں فوری ردعمل کے لیے ہنگامی انتظامات بھی مضبوط کر دیے ہیں۔یہ اقدام نووا اسکاٹیا کی حکومت کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات سے نمٹنے کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے، جو کہ مستقبل میں دیگر علاقوں کے لیے بھی نمونہ ثابت ہو سکتا ہے۔