اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) ڈبلیو ایس او نے گزشتہ ہفتے کینیڈا انڈیا ایئر ٹرانسپورٹ معاہدے کی توسیع سے پنجاب کو خارج کرنے پر سخت اعتراض کیا ہے۔
ڈبلیو ایس او نے حال ہی میں وزیر ٹرانسپورٹ عمر الغابرا کو خط لکھا ہے جس میں کینیڈا انڈیا ایئر ٹرانسپورٹ معاہدے کی توسیع سے پنجاب کے اخراج پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔
اس معاہدے کے تحت کینیڈا اور بھارت کے درمیان بعض منتخب ہوائی اڈوں کے لیے بے شمار پروازوں میں توسیع کی گئی ہے، لیکن پنجاب کے امرتسر اور چندی گڑھ کو ان سے محروم رکھا گیا ہے۔
ڈبلیو ایس او نے کہا کہ بہتر ٹرانسپورٹ روابط اور پرواز کے بہتر متبادل یقیناً مثبت اقدامات ہیں۔ لیکن کینیڈا کے سکھ اس بات پر مایوس ہیں کہ پنجاب کے ہوائی اڈے اس معاہدے میں شامل نہیں تھے۔
سکھ برادری بڑی تعداد میں کینیڈا میں رہتی ہے اور اب بھی ان کے پنجاب کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔یہاں رہنے والے بہت سے سکھ کینیڈا اور امرتسر کے درمیان براہ راست پرواز کر رہے ہیں۔ لیکن ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی۔ کینیڈا اور بھارت کے درمیان زیادہ تر مسافروں کا تعلق پنجاب سے ہے۔کینیڈا اور پنجاب کے درمیان براہ راست پروازیں نہ ہونے کی وجہ سے یہ مسافر اپنی منزل تک پہنچنے میں کافی وقت اور پیسہ ضائع کرتے ہیں۔
وبائی مرض کے پھیلنے کے بعد سے، ہندوستان جانے والے کینیڈا کے مسافروں کو مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے جیسے کہ ہندوستانی ای ویزا اسکیم کی معطلی۔ یہ اسکیم امریکہ، آسٹریلیا، فرانس، میکسیکو اور دیگر کئی ممالک کے لیے دوبارہ شروع کی گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہندوستان کا ویزا حاصل کرنے کے منتظر کینیڈینوں کو چار سے چھ ہفتے انتظار کرنا پڑتا ہے یا گھنٹوں ہندوستانی ویزا درخواست مراکز کے باہر کھڑے رہنا پڑتا ہے جو کہ کینیڈا میں ابھی تک معطل ہے۔
اس لیے، اگرچہ کولکتہ اور چنئی کے مسافروں کو کینیڈا انڈیا ایئر ٹرانسپورٹ معاہدے سے فائدہ پہنچے گا، لیکن کینیڈا میں بہت سے سکھ اس بات سے مایوس ہیں کہ پنجاب کو اس سے کیوں باہر رکھا گیا ہے۔ ڈبلیو ایس او نے کینیڈا اور پنجاب کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کرنے کا بھی پرزور مطالبہ کیا ہے۔