اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سائنسدانوں نے ایک مصنوعی ذہانت کے الگورتھم کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو ایک ہفتہ قبل 90 فیصد درستگی کے ساتھ جرم کی پیش گوئی کرتا ہے۔
امریکہ کی شکاگو یونیورسٹی کے محققین نے ماضی کے جرائم کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے یہ ماڈل تیار کیا ہے تاکہ 1000 مربع فٹ کے علاقے میں جرائم کی پیشن گوئی کی جا سکے۔ اس ٹیکنالوجی کو امریکہ کے آٹھ بڑے شہروں بشمول شکاگو، لاس اینجلس اور فلاڈیلفیا میں آزمایا گیا۔
شکاگو یونیورسٹی کے پروفیسر ایشانو نے کہا کہ سائنسدانوں نے شہری ماحول میں ایک ڈیجیٹل آلہ تخلیق کیا ہے۔ اگر اس میں ماضی کے واقعات کا ڈیٹا شامل کریں تو یہ آپ کو بتائے گا کہ مستقبل میں کیا ہونے والا ہے۔ یہ جادو نہیں ہے، اس کی حدود ہیں، لیکن سائنسدانوں نے اس کی تصدیق کر دی ہے۔
یہ آلہ 2002 کی مکمل اقلیتی رپورٹ میں نمایاں کردہ ٹیکنالوجی کی یاد دلاتا ہے، اسی طرح کی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی جاپان میں شہریوں کو جرائم کی بلند شرح والے علاقوں کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
تازہ ترین تحقیق کی تفصیلات سائنسی جریدے نیچر ہیومن بیہیوئیر میں شائع ہوئی ہیں۔