میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انتخابات 8 فروری کو ہوں گے، تیر پر مہر لگا کر صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر وفاقی حکومت بنائیں گے۔ پہلی بار وزیراعظم، وزیراعلیٰ سندھ اور کراچی کے میئر تینوں ہوں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم شہر اور پورے پاکستان کی تقدیر بدل دیں گے۔ کراچی کے عوام پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے ہر ضلع میں کھیل کے میدان بنائیں گے، انتخابی مہم میں جلد آپ سے ملاقات کریں گے، ٹکٹوں کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، امیدواروں کی شارٹ لسٹ بنائی جارہی ہے، جب تک حلقہ بندیاں مکمل نہیں ہوجاتیں امیدواروں کا اعلان نہیں کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کسی الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی، پاکستان کے عوام نے پیپلز پارٹی کے حق میں فیصلہ دیا پھر بھی ہم جیت گئے۔
انہوں نے کہا کہ کارکنان لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت نہ کریں، لیول پلیئنگ فیلڈ ہو یا نہ ہو ہم جیتیں گے، مسائل ہر صوبے میں ہیں، الزام لگائیں گے تو کام نہیں ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وسائل کم ہونے کے باوجود ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کر رہے ہیں، ہم نے مسائل کو حل کرکے کراچی کے شہریوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔
بلاول بھٹو نے ن لیگی رہنماؤں کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا رابطہ عوام سے ہے، (ن) لیگ سلیکشن کمیٹی سے رابطہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم، (ن) لیگ کے اتحاد سے دونوں جماعتوں کا نقصان ہوگا، جب (ن) لیگ
کے پاس ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ تھا تو ساتھ چل رہے تھے۔