اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)اونٹاریو کے ایک اسکول ٹرسٹی جنہیں صوبے کے وزیرِ تعلیم نے قانون کے ذریعے عہدے سے ہٹانے کی کوشش کی تھی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
مارک واٹسن برانٹ ہالڈیمینڈ نورفوک کیتھولک ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ کے چار ٹرسٹیوں میں شامل تھے جنہوں نے 45 ہزار ڈالر کے خرچ سے اٹلی کا دورہ کیا تاکہ بورڈ کے لیے ایک لاکھ ڈالر مالیت کی آرٹ خرید سکیں۔
یہ متنازعہ دورہ ان چند واقعات میں سے ایک ہے جنہیں اونٹاریو کے وزیرِ تعلیم پال کالندرا نے عوامی فنڈز کے غلط استعمال کی مثال کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ اسکول بورڈز میں انتظامی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔
چار میں سے تین ٹرسٹیوں نے اپنے اخراجات واپس کر دیے تھے، تاہم کالندرا کے مطابق واٹسن نے پوری رقم واپس نہیں کی اور اب بھی 12 ہزار ڈالر سے زائد واجب الادا ہیں۔
کالندرا نے پیر کو ایک بل پیش کیا جس کا مقصد واٹسن کو برطرف کرنا اور انہیں 2030 تک کسی بھی اونٹاریو اسکول بورڈ میں ٹرسٹی بننے سے روکنا تھا۔
واٹسن نے میڈیا کی جانب سے رابطے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم بورڈ نے جمعے کو تصدیق کی کہ انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
کالندرا نے کہا کہ وہ اب بھی قانون سازی آگے بڑھائیں گے تاکہ تعلیم میں احتساب اور دیانتداری کے پیغام کو مضبوط بنایا جا سکے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ہماری حکومت کو مسٹر واٹسن کو درست قدم اٹھانے پر مجبور کرنے کے لیے قانون سازی کرنا پڑی۔ ان کا استعفیٰ بہت پہلے آ جانا چاہیے تھا۔ وہ اب بھی ٹیکس دہندگان کے ہزاروں ڈالر کے مقروض ہیں، اور میں توقع کرتا ہوں کہ وہ یہ رقم واپس کریں گے۔ یہ رقم طلبہ کی بہتری کے لیے استعمال ہونی چاہیے، نہ کہ اسکول بورڈ کے ٹرسٹیوں کی پرتعیش یورپی چھٹیوں پر۔”