اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ہمیں فورڈ حکومت کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کینیڈا کے خلاف ٹیرف کی دھمکی کے جواب میں ٹیرف لاگو کرنے اور امریکی سرحدی ریاستوں کو ممکنہ طور پر بجلی کی سپلائی منقطع کرنے کی دھمکی کی واضح تصویر حاصل کرنی چاہیے۔
پیر کو پریمیئر ڈگ فورڈ اور وزیر توانائی سٹیفن لیسی سے اونٹاریو کے پڑوسی ریاستوں مینیسوٹا، مشی گن اور نیویارک کو فراہم کی جانے والی بجلی پر 25 فیصد سرچارج لگانے کے منصوبے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرنے کی توقع ہے۔
فورڈ نے گزشتہ ہفتے برآمدی ٹیکس کی تصدیق کرتے ہوئے اسے سراسر شرمناک قرار دیا لیکن صدر ٹرمپ کے پر الزام لگایا۔
فورڈ نے کہا صدر ٹرمپ کے ساتھ یہ سارا معاملہ بالکل گڑبڑ ہے انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر کی طرف سے اعلان کردہ 30 دن کے وقفے سے ان کے فیصلے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں ۔۔بجلی کے برآمدی ٹیکس کو اس وقت تک نہیں ہٹائیں گے جب تک ٹرمپ ٹیرف واپس نہیں لیتے: فورڈ
ہم جانتے ہیں کہ پچھلی بار کیا ہوا تھا اس نے کہا کہ 30 دن، ایک ہفتے بعد، یا دو ہفتے بعد، وہ ٹیرف واپس لاتا ہے ۔
تاہم کچھ ماہرین نے سوال کیا ہے کہ ہمارے امریکی پڑوسیوں پر بجلی کا خطرہ کتنا موثر ہوگا، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اونٹاریو دراصل بہت زیادہ بجلی پیدا کرتا ہے۔ امریکی منڈیوں کے ساتھ کوئی پختہ معاہدہ نہ ہونے کے بعدبجلی صرف مانگ کے مطابق فراہم کی جاتی ہے اور اضافی چارج کچھ بھی نہیں ہوتا۔