جرمنی اور اسرائیل سمیت دیگر ممالک نے اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھایا تاہم اسرائیل نے جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کر دیا۔مختلف ممالک کی جانب سے جنگ بندی کے مطالبے پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ جرمنی اور فرانس سمیت دیگر ممالک اسرائیل کی حماس کے خاتمے کی حمایت کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ نہیں کر سکتے۔
اپنے بیان میں نیتن یاہو نے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے اور غزہ پر حملوں کے لیے ہتھیار فراہم کرنے پر امریکا کا شکریہ بھی ادا کیا۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو ہر سال 3.8 بلین ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔ یہ امداد 2016 کے معاہدے کا تسلسل ہے جس کے تحت اسرائیل کو باراک اوباما کی صدارت میں 10 سال کے لیے 38 بلین ڈالر کا اسلحہ دیا گیا تھا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے۔ سویڈن میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔جاپان میں مظاہرین نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے غزہ میں امن کا مطالبہ کیا جب کہ اسپین میں بھی سینکڑوں افراد نے فلسطین میں قیام امن کے لیے احتجاج کیا۔مراکش میں لوگوں کی بڑی تعداد نے فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرنے اور اسرائیل کی تمام امداد بند کرنے کا مطالبہ کیا جب کہ تیونس میں بھی مظاہرین نے غزہ میں جنگ بندی اور امن کا مطالبہ کیا۔دنیا بھر میں مختلف مقامات پر ہونے والے ان مظاہروں میں مظاہرین نے فلسطینیوں پر مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
220