بیان کے مطابق پاکستان سمیت افغانستان کے پڑوسی ممالک افغانوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے بین الاقوامی اداروں سے رابطے میں رہیں۔قبل ازیں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آپریشن ان لوگوں کے خلاف کیا جا رہا ہے جن کے پاس سفری دستاویزات نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
سعودی عرب اب بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات معمول پر لانے میں دلچسپی رکھتا ہے ،امریکہ
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانونی طور پر مقیم افغان اور مہاجرین ہمارے بھائی ہیں، صرف غیر قانونی افغانوں کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران اگر کسی نے کسی کو ہراساں کیا تو اسے سزا دی جائے گی۔واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے وطن واپسی کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد 31 اکتوبر کو غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف ملک گیر آپریشن شروع کیا گیا تھا۔