اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) البرٹا کی سیاست میں اُس وقت ہلچل مچ گئی جب ایک فرسٹ نیشنز چیف نے البرٹا کی پریمیئر ڈینیئل اسمتھ کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا: "اپنا بیگ پیک کرو اور چلی جاؤ!” اس جملے نے نہ صرف سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی بلکہ سیاسی حلقوں میں بھی شدید ردعمل کو جنم دیا۔
تنازع کی بنیادیہ بیان مبینہ طور پر اس وقت سامنے آیا جب ڈینیئل اسمتھ کی حکومت نے ایک متنازع پالیسی یا قانون سازی کا اعلان کیا جو فرسٹ نیشنز کمیونٹیز کے مفادات سے متصادم سمجھی گئی
۔ مذکورہ چیف نے اس اقدام کو خودمختاری اور حقوقِ اراضی کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔چیف نے اپنے بیان میں کہا:”ہم اپنی زمین، اپنے حقوق اور اپنی آواز پر کسی قسم کی سودے بازی نہیں کریں گے۔
اگر موجودہ حکومت ہماری خودمختاری کو تسلیم نہیں کرتی، تو بہتر یہی ہے کہ وہ اپنا سامان پیک کریں اور چلی جائیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ فرسٹ نیشنز کو مشورہ دیے بغیر ان پر فیصلے مسلط کرنا نوآبادیاتی سوچ کی عکاسی ہے۔
ڈینیئل اسمتھ کا ردعملپریمیئر ڈینیئل اسمتھ نے تاحال اس بیان کا براہِ راست جواب نہیں دیا، تاہم ان کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت "تمام کمیونٹیز کے ساتھ مشاورت اور احترام کے اصولوں پر کاربند ہے” اور وہ مکالمے کے دروازے کھلے رکھنا چاہتی ہے۔
ماہرین کی رائےسیاسی مبصرین کے مطابق یہ واقعہ البرٹا کی حکومت اور مقامی اقوام کے درمیان تناؤ کی گہری ہوتی ہوئی خلیج کا اشارہ ہے۔ انسانی حقوق کے علمبرداروں اور ماحول دوست تنظیموں نے بھی فرسٹ نیشنز کی حمایت میں آواز بلند کی ہے، مطالبہ کرتے ہوئے کہ حکومت مشاورتی عمل کو مزید مؤثر بنائے۔
البرٹا کی فرسٹ نیشنز کمیونٹی کے ایک چیف کی جانب سے پریمیئر ڈینیئل اسمتھ کو "اپنا بیگ پیک کرو اور جاؤ” کا سخت پیغام صوبے میں حکومت اور مقامی اقوام کے تعلقات پر نئی بحث چھیڑ رہا ہے۔ یہ واقعہ زمینی خودمختاری اور مشاورتی عمل کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔