اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پاکستان نے مہنگائی میں مالی بحران کا شکار سری لنکا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
امریکی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اپریل میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 36 فیصد سے تجاوز کر گئی جو 1964 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اپریل میں سری لنکا میں افراط زر کی شرح 35 فیصد رہی جو پاکستان سے کم ہے۔امریکی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سری لنکا معاشی بحران پر قابو پاتا دکھائی دے رہا ہے جب کہ پاکستانی کرنسی کو رواں سال بدترین گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا جو ڈالر کے مقابلے میں 20 فیصد گر گئی اور اسے دنیا کی کمزور ترین کرنسی قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں
ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.15 فیصد اضافہ ہوا
دوسری جانب ادارہ شماریات کے مطابق اپریل کے مہینے میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا۔ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے جس کے مطابق اپریل میں ماہانہ مہنگائی 36.42 فیصد تک پہنچ گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگائی کی شرح 52.2 فیصد ریکارڈ کی گئی، دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح اپریل میں 40.7 فیصد کی ریکارڈ سطح پر تھی۔