انہوں نے اعلان کیا کہ 5G اگلے سال جولائی میں شروع کیا جائے گا، اور 300 میگا ہرٹز سپیکٹرم نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا۔نگراں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے قومی خلائی پالیسی کی منظوری دے دی ہے تاکہ نجی شعبے کی کمپنیوں کو خلا میں کم مدار والے سیٹلائٹ استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر سیف نے مزید بتایا کہ ان کی وزارت ٹیلی کام کمپنیوں کے دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر 12 جنوری 2024 سے ایک اور اقدام شروع کرے گی جس کے تحت صارفین کو جدید ترین ماڈل فونز آسان اقساط پر ملیں گے۔ یہ آئی فون کو قسطوں میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ قسط ادا کرنے میں ناکامی کی صورت میں، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) ڈیوائس کی شناخت، رجسٹریشن اور بلاکنگ سسٹمز (DIRBS) کی بنیاد پر ہینڈ سیٹ کو بلاک کر دے گی۔
ایک سوال کے جواب میں، نگراں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے کہا کہ اس کا مقصد ذمہ دارانہ مالیاتی رویے کی حوصلہ افزائی کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسمارٹ فون کی رسائی میں مسلسل اضافہ ہو۔ اس پالیسی کے تحت، ٹیلی کام کمپنیوں کو قسطوں کے منصوبوں کے ذریعے صارفین کو براہ راست اسمارٹ فونز پیش کرنے کا موقع ملے گا، اس طرح پاکستان میں موبائل براڈ بینڈ کے فوائد خاص طور پر کم آمدنی والے طبقات تک پہنچیں گے۔