اردو ورلڈ کینیڈا(ویب نیوز) جمعرات کو دفتر خارجہ (ایف او) نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر سویڈن میں ایک مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کے ’قابل مذمت فعل‘ کی شدید مذمت کی۔
سٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر ایک شخص نے قرآن پاک کو پھاڑ کر جلانے کے ایک دن بعد یہ مذمت کی ہے۔
جلانے کے بعد، سویڈش پولیس نے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے والے شخص پر نسلی یا قومی گروہ کے خلاف مظاہرے کرنے اور جون کے وسط سے اسٹاک ہوم میں لگی آگ پر پابندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔
آج جاری کردہ ایک بیان میں، ایف او نے کہا کہ "اظہار رائے اور احتجاج کی آزادی کے بہانے امتیازی سلوک، نفرت اور تشدد کے لیے اس طرح کی جان بوجھ کر اکسانے کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا”۔
"بین الاقوامی قانون کے تحت، ریاستوں کا فرض ہے کہ وہ مذہبی منافرت کی کسی بھی وکالت کو روکیں، جو تشدد کو بھڑکانے کا باعث بنتی ہے،” اس نے کہا۔
"مغرب میں پچھلے چند مہینوں کے دوران اس طرح کے اسلامو فوبک واقعات کا اعادہ اس قانونی فریم ورک پر سنگین سوال اٹھاتا ہے جو نفرت پر مبنی کارروائیوں کی اجازت دیتا ہے۔
"ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ آزادی اظہار اور رائے کا حق نفرت کو ہوا دینے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو سبوتاژ کرنے کا لائسنس فراہم نہیں کرتا ہے،” ایف او کے بیان پر زور دیا گیا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ واقعے پر پاکستان کے تحفظات سویڈن تک پہنچائے جا رہے ہیں۔
ایف او نے بین الاقوامی برادری اور قومی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ "زینوفوبیا، اسلامو فوبیا اور مسلم مخالف نفرت کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کے لیے قابل اعتماد اور ٹھوس اقدامات کریں”۔