اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )فنانشل ٹائمز نے بدھ کو رپورٹ کیا کہ تباہ کن سیلاب نے جنوبی ایشیائی ملک کے معاشی بحران کو مزید بڑھاوا دینے کے بعد پاکستان بین الاقوامی قرض دہندگان سے اربوں ڈالر کے قرضوں کے لیے کہے گا ۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے یو کے پبلیکیشن کو بتایا کہ "ہم کسی قسم کے اقدا م جیسے ری شیڈولنگ یا موریٹوریم کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں۔”
ایف ٹی نے شہباز شریف کے حوالے سے کہا کہ ملک کو "میگا انڈرٹیکنگز” جیسے کہ سڑکوں، پلوں اور تباہ شدہ یا بہہ جانے والے دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے "بھاری رقم” کی ضرورت ہے
رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے اس رقم کی وضاحت نہیں کی جو پاکستان مانگ رہا ہے، لیکن سیلاب سے ہونے والے 30 بلین ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ دہرایا۔
اس ماہ کے شروع میں اقوام متحدہ نے پاکستان کے لیے اپنی انسانی امداد کی اپیل کو 160 ملین ڈالر سے پانچ گنا بڑھا کر 816 ملین ڈالر کر دیا، کیونکہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں اضافے اور بھوک کے بڑھنے کے خدشے کی وجہ سے غیر معمولی سیلاب کے بعد نئے خطرات لاحق ہیں۔
پاکستان کی کرنسی میں گراوٹ درآمدات، قرضے لینے اور قرضوں کی فراہمی کی لاگت کو بھی بڑھا رہی ہے، اور یہ افراط زر کو مزید بڑھا دے گی جو پہلے ہی 27.3 فیصد کی کئی دہائیوں کی بلند ترین سطح پر چل رہی ہے۔
سیلاب سے معیشت کو ہونے والے 30 بلین ڈالر کے نقصان کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے رقم اکٹھا کرنے کی صلاحیت کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔
83