اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پاکستان کو ایک بڑے رول اوور قرض کی خوشخبری ملنے والی ہے اور یہ رول اوور دوست ممالک کے علاوہ دیگر ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری خزانہ نے آئی ایم ایف سے مذاکرات پر بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ دو روز میں پاکستان کو بڑے رول اوور قرض کی خوشخبری ملنے والی ہے۔
وزیر خزانہ اگلے چند دنوں میں ایک اور رول اوور لون کے لیے سرگرم ہیں۔ ر آئندہ دو تین روز میں معاملات طےپا جائیں گے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی چیلنجز فوری طور پر ختم نہیں ہوں گے تاہم آئندہ دو سے تین ماہ میں حالات معمول پر آجائیں گے۔سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ پاور سیکٹر میں گھومتے ہوئے قرضے کو کنٹرول کرنا ہوگا، ملک اس اضافے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
ایف بی آر کا ٹیکس ریونیو درست سمت میں ہے، تاہم بجلی کی سبسڈی کو ختم کرنا ہوگا، ٹارگٹ سبسڈی دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو 875 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے، اسے مذاکرات کے ذریعے 170 ارب روپے تک لایا گیا، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھائے گئے۔
سیکرٹری خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ دسمبر تک ٹیکس وصولیوں میں 82 ارب روپے کی کمی تھی، تخمینہ تھا کہ رواں مالی سال میں 162 ارب روپے کم ٹیکس ریونیو ملے گا، آئی ایم ایف نے ڈالر کی مد میں 23 فیصد کمی کا تخمینہ لگایا تھا۔ روپے کی قدر میں کمی کے باعث ہماری وصولی ہدف سے 2-3 فیصد زیادہ ہوگی ۔
براہ راست ٹیکسوں کی وصولی میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اتنا بڑا ریلیف ملنا حکومت کی کامیابی ہے۔کمیٹی کے چیئرمین قیصر شیخ نے کہا کہ ہم نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی درخواست پر کمیٹی کا اجلاس تین ہفتوں کے لیے ملتوی کیا، لیکن وہ آج بھی اجلاس میں نہیں آئے۔