پروگرام کے دوران میزبان نے اداکارہ سے پوچھا کہ کیا کوئی شیئرنگ چھوٹ گئی ہے۔ جس پر مریم نور نے کہا کہ جب میں کراچی شفٹ ہوئیں تو اس وقت میں نے شیئرنگ اپارٹمنٹ میں رہائش اختیار کر لی تھی.
اداکارہ نے کہا کہ جو لوگ لاہور سے شہر منتقل ہوئے ہیں وہ ایک خوبصورت اور صاف ستھری جگہ پر رہنے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن ہر کوئی مہنگی رہائش کا متحمل نہیں ہو سکتا.
انہوں نے کہا کہ کراچی منتقل ہونے کے بعد میری ملاقات ایک انتہائی صاف ستھری اور سادہ نظر آنے والی لڑکی سے ہوئی جس نے مجھے شیئرنگ پر اپارٹمنٹ لینے کی پیشکش کی، جب کہ میرے اہل خانہ نے مجھے سمجھایا کہ مجھے ایک سستا اپارٹمنٹ ملنا چاہیے۔ اسے کرائے پر لیں لیکن اسے شیئر کرنے پر نہ لیں، لیکن میں نے اپنے والدین سے کہا کہ ایسا کچھ نہیں، لڑکی اچھی ہے، کچھ نہیں ہوگا.
ان کا کہنا تھا کہ لڑکی گاؤں کی تھی، شروع میں بہت سادہ لگ رہی تھی لیکن چند ہی مہینوں میں اس نے اپنے رنگ دکھانا شروع کر دیے، میں اس کے ساتھ اپارٹمنٹ میں رہتے ہوئے ایک نوکرانی کی طرح محسوس ہوا۔ جو اس گھر میں اشتراک پر نہیں بلکہ اپنے پیسوں پر رہ رہا ہے.
بات چیت جاری رکھتے ہوئے مریم نور نے کہا کہ چند ماہ بعد میں نے اس لڑکی سے علیحدگی کا فیصلہ کیا
مریم نے مزید کہا کہ اس کے بعد جب میں کراچی آئی تو اس لڑکی نے میری چیزیں چرا لیں، میرے کمرے میں مردہ جھینگے پھینکے، نہ صرف یہ بلکہ میرے برتنوں میں برا کھانا بھی ڈال دیا.
110