8
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)برطانیہ نے پاکستانی ایئر لائنز پر عائد طویل عرصے سے قائم پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق، اب پاکستانی ایئر لائنز برطانیہ کے لیے براہِ راست پروازوں کے لیے درخواست دینے کی اہل ہو گئی ہیں، تاہم پروازوں کی بحالی کے لیے یو کے سول ایوی ایشن اتھارٹی (UKCAA) سے باقاعدہ اجازت لینا لازمی ہو گا۔
برطانوی ہائی کمیشن نے وضاحت کی کہ یہ فیصلہ کسی سیاسی دباؤ کے تحت نہیں بلکہ **ایک آزاد اور تکنیکی عمل** کے ذریعے کیا گیا ہے، جس کا مقصد محفوظ، شفاف اور معیاری فضائی سفر کو یقینی بنانا ہے۔پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "میں جلد پاکستانی ایئر لائنز پر سفر کرنے کی منتظر ہوں۔ یہ قدم پاکستان اور برطانیہ کے درمیان فضائی روابط کو بحال کرنے اور خاندانوں کو دوبارہ جوڑنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔”
: پابندی کیوں لگی؟
جون 2020 میں پاکستانی ایئر لائنز پر یہ پابندی اس وقت عائد کی گئی تھی جب مئی 2020 میں کراچی میں پی آئی اے کا ایک بدقسمت طیارہ حادثے کا شکار ہوا، جس کے بعد اس وقت کے وزیرِ ہوا بازی نے پارلیمنٹ میں انکشاف کیا تھا کہ پاکستان کے ایک تہائی کمرشل پائلٹس کے پاس جعلی یا مشکوک لائسنس ہیں۔ اس سنگین انکشاف نے عالمی سطح پر پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری پر سوالیہ نشان لگا دیا، جس کے بعد برطانیہ، یورپ اور امریکہ سمیت کئی ممالک نے پاکستانی فضائی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
یورپی یونین کی پابندی پہلے ہی ختم
پاکستانی حکومت کی جانب سے اصلاحات، بین الاقوامی معیارات پر عملدرآمد اور سیفٹی اقدامات کے بعد **نومبر 2023 میں یورپی یونین** نے پاکستانی ایئر لائنز پر سے پابندی اٹھا لی تھی۔ اب **برطانیہ** کی جانب سے بھی یہ قدم ایک بڑی سفارتی اور ایوی ایشن کامیابی سمجھا جا رہا ہے۔