اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) معروف برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف نے پاکستانی نژاد امریکی تاجر ضیاء چشتی کے ساتھ عدالت سے باہر سمجھوتہ کیا ہے، جس نے ان پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
عدالت سے باہر تصفیہ کے مطابق، ٹیلی گراف نے ضیاء چشتی کے خلاف اپنے اخبار میں شائع ہونے والے الزامات پر مبنی مضامین کے حوالے سے آن لائن معافی نامہ شائع کرنے اور قانونی اخراجات سمیت ضیاء چشتی کو ہرجانہ ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ضیاء چشتی نے نومبر 2021 سے فروری 2023 تک اخبار میں شائع ہونے والے مضامین پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ان مضامین میں جنسی طور پر ہراساں کرنے اور حملہ کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے، جس کے حوالے سے ضیاء چشتی نے کہا تھا کہ وہ ایسے کسی عمل میں ملوث نہیں ہیں۔رائل کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ضیاء چشتی نے کہا کہ ان الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ اور ان کے اہل خانہ اپنے خلاف الزامات کے بعد شدید آزمائش سے گزرے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ساکھ اور کاروباری مفادات کو بھی بڑا نقصان پہنچا۔ضیاء چشتی کے قانونی مشیر ایلن رڈ شوٹز نے اس تصفیے کو ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ الزامات محض الزامات تھے۔
یاد رہے کہ ضیاء چشتی نے پاکستان میں ایک بیانیہ میگزین کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی جیتا تھا، جس میں جج نے وہاں شائع ہونے والے الزامات کو انتہائی ہتک آمیز قرار دیا تھا۔ضیا چشتی نے مزید کہا کہ انہوں نے تاتیانا اسپاٹس ووڈ اور ان کے وکلاء کے خلاف بھی امریکہ میں مقدمہ دائر کیا ہے جنہوں نے ان پر الزامات عائد کیے تھے۔انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ نو منتخب کانگریس انہیں اپنے دفاع کا موقع فراہم کرے گی، جس طرح الزام لگانے والوں کو یہ موقع دیا گیا تھا۔یہ بھی واضح کیا گیا کہ ضیاء چشتی نے اپنی دونوں کمپنیوں آفینیٹی اور ریسورس گروپ میں اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا اور افینیٹی کے دیوالیہ ہونے کے تین سال بعد ریسورس گروپ بھی بڑے نقصانات اور اسٹاک مارکیٹ کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے غیر یقینی حالت میں ہے۔