اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)قومی ادارہ صحت کے حکام کے مطابق ملک میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت سے تکنیکی مدد طلب کی گئی ہے جب کہ عالمی ادارہ صحت سے منکی پاکس کی ویکسین حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت سے حفاظتی سامان حاصل کیا جائے گا اور فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی۔
کینیڈا نے منکی پاکس کے 681 کیسز کی تصدیق کردی
حکام کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد میں 20 مشتبہ نمونوں کی جانچ کی جارہی ہے اور دنیا بھر سے پاکستان آنے والے مشتبہ مریضوں کی نگرانی کی جارہی ہے جب کہ دنیا بھر سے بے دخل کیے گئے پاکستانیوں کی بھی نگرانی کی جارہی ہے۔ بیرون ممالک سے بے دخل ہونے کے بعد 3 سے 4 ہزار پاکستانی واپس پاکستان آتے ہیں۔
دوسری جانب منکی پاکس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ملک بھر کے ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
مانکی پوکس کے کیسز کی تصدیق کے بعد پاکستان نے بھی روکے گئے ہیلتھ سروسز کی ہدایات کی روشنی میں ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر اس وبا کی روک تھا م کے لیے سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
پاکستان میں منکی پاکس پھیلنے لگا،2کیسز کی تصدیق
منکی پاکس کیا ہے؟
این آئی ایچ کی طرف سے جاری کردہ الرٹ کے مطابق منکی پاکس ایک نایاب وائرل زونوٹک بیماری ہے جو منکی پوکس وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔
اگرچہ قدرتی ذریعہ معلوم نہیں ہے، لیکن غیر انسانی پریمیٹ جیسے افریقی چوہے وائرس کو پناہ دے سکتے ہیں اور لوگوں کو متاثر کر سکتے ہیں، ٹوٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی، یا آنکھوں، ناک یا منہ سے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔
بخار شروع ہونے کے بعد ایک سے تین دن کے اندر، مریض پر دانے نکل آتے ہیں، جو اکثر چہرے پر شروع ہوتے ہیں اور پھر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل جاتے ہیں۔ بیماری کی دیگر علامات میں سر درد، پٹھوں میں درد، تھکاوٹ اور لیمفاڈینوپیتھی شامل ہیں۔
وائرس کے سامنے آنے کا دورانیہ عام طور پر 7 سے 14 دن ہوتا ہے، لیکن یہ 5 سے 21 دن تک ہوسکتا ہے، اور بیماری عام طور پر دو سے چار ہفتوں تک رہتی ہے۔
دریں اثنا، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابقکچھ ممالک نے چکن پاکس کی ویکسین ان ٹیموں کو دینا شروع کر دی ہے جو منکی کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں، جو ایک متعلقہ وائرس ہے۔
اس وائرس کا کوئی خاص علاج نہیں ہے، لیکن چیچک کی ویکسینیشن تقریباً 85 فیصد موثر ہے۔
اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
کسی جنگلی جانور سے رابطے کی صورت میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، ماسک اور دستانے کا استعمال کریں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔۔
اگر آپ کے حلقہ احباب میں کسی کو منکی پوکس ہو گیا ہے تو کوشش کریں کہ اس سے رابطہ نہ کریں، اگر ایسا ممکن نہ ہو تو ماسک اور دستانے استعمال کریں، اور رابطے کے بعد اپنے ہاتھ اور چہرے کو اچھی طرح دھو لیں۔
متاثرہ شخص کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اس وقت تک خود کو الگ تھلگ رکھے جب تک کہ بیماری کی تمام علامات ختم نہ ہوجائیں۔
کسی ملک کا سفر کرنے کے بعد، اگر آپ کو خارش اور بخار جیسی علامات ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔