اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )آئی ایم ایف کے ساتھ بیل آؤٹ پیکج پر پاکستان کے جاری مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم ہونے کے بعد خودمختار بانڈز کی قدر میں کمی دیکھی گئی۔
ایک رپورٹ کے مطابق اپریل 2024 میں جلد از جلد ادا کیے جانے والے ملکی بانڈز میں 4.6 سینٹ یا تقریباً نو فیصد کی کمی ہوئی۔
طویل میچورٹی والے بانڈز بھی دو سے تین سینٹ کے درمیان گر کر ان کی قدر نصف سے بھی کم ہو گئی
اس وقت ملک کو ڈالر کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر گر رہی ہے۔
ملک کی اپنی درآمدات کی ادائیگی میں ناکامی کے نتیجے میں صنعتی خام مال کی قلت اور پیداوار رک گئی ہے۔
زرمبادلہ کے گہرے ہوتے بحران کے درمیان کیپٹل مارکیٹیں مندی کا شکار ہیں کیونکہ ملک 7 بلین ڈالر کے طویل عرصے سے جاری IMF قرض پروگرام کو بحال کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
دوسری جانب عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز انوسٹرس سروسز نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ محصولات میں اضافے کے اقدامات ممکنہ طور پر ابتدائی اقدامات میں شامل ہیں جو آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو مالی امداد کی اگلی قسط میں مکمل کیے جائیں گے
موڈیز نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستانی حکومت کی لیکویڈیٹی اور بیرونی ادائیگیوں کی نزاکت کے خطرات بڑھ گئے ہیں اور پاکستان کی آئندہ چند سالوں میں ضروریات پوری کرنے کے لیے خاطر خواہ فنانسنگ حاصل کرنے کی صلاحیت غیر یقینی ہے