بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی رپورٹ کے حساب سے حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر 4.5 سے بڑھ کر 8.2 بلین ڈالر ہو گئے ہیں, جبکہ اس مالی سال میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح نمو 2 فیصد ہونے کا امکان ہے.
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2023 سے معیشت صحیح راستے پر ہے، پاکستان نے اقتصادی بہتری کے تمام اہداف حاصل کر لیے ہیں, پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے.
آئی ایم ایف کے حساب سےاس مالی سال میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8 فیصد ہونے کی توقع ہے،
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں زرعی شعبہ 5.1 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہےجبکہ محصولات اور گرانٹس اس مالی سال کے جی ڈی پی کا 12.5 فیصد ہو سکتے ہیں.
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ پاکستان نے ڈالر کی سرحدی اسمگلنگ کو کنٹرول کیا ہے موجودہ مالی سال کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 7.6 فیصد ہونے کا امکان ہے اور موجودہ مالی سال کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 7.6 فیصد متوقع ہے۔