پاکستان کا خلا کی جانب تاریخی سفر، چین نے بھی بڑا اعلان کر دیا

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) یہ لمحہ صرف پاکستان کے لیے نہیں بلکہ پورے خطے کے لیے تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔

چین کی جانب سے پاکستانی خلا نوردوں کی تربیت اور ان کی خلائی مشن میں شمولیت کا اعلان اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اب زمین کی حدود سے آگے بڑھ کر خلا میں اپنی شناخت بنانے جا رہا ہے۔ یہ پیش رفت اس خواب کی تعبیر ہے جو کئی دہائیوں سے پاکستانی عوام کے دلوں میں موجود تھی  کہ ایک دن ہمارا جھنڈا خلا میں لہراتا ہوا نظر آئے۔چینی سرکاری میڈیا کے مطابق پاکستانی خلا نورد اس مشن میں بطور "پے لوڈ ایکسپرٹ” حصہ لیں گے۔ اگرچہ یہ ابتدائی طور پر ایک مختصر مدت کا مشن ہو گا، مگر اس کی علامتی اور عملی اہمیت بے حد گہری ہے۔ یہ صرف ایک تربیتی مشن نہیں بلکہ پاکستان اور چین کے مابین سائنسی تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہے۔
پاکستان کے لیے یہ موقع ایک نئے عہد کا دروازہ کھولتا ہے — وہ عہد جس میں پاکستانی نوجوان صرف زمین پر خواب نہیں دیکھیں گے بلکہ ستاروں کو چھونے کی جستجو کریں گے۔ پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کی جانب سے ماضی میں کی گئی تحقیق اور سیٹلائٹ منصوبوں نے اس سفر کی بنیاد رکھی تھی، مگر چین کے ساتھ عملی تعاون نے اسے حقیقت کی دہلیز پر پہنچا دیا ہے۔
چین، جو خلا کی دوڑ میں دنیا کے صفِ اول کے ممالک میں شمار ہوتا ہے، اپنی خلائی اسٹیشن **تیانگونگ** کے ذریعے اب عالمی شراکت داری کو فروغ دے رہا ہے۔ پاکستانی خلا نوردوں کی تربیت اسی تعاون کا حصہ ہے، جس سے نہ صرف پاکستان کو جدید خلائی ٹیکنالوجی تک براہِ راست رسائی حاصل ہوگی بلکہ انسانی خلائی پرواز کے سائنسی، تکنیکی اور آپریشنل پہلوؤں میں بھی گہری سمجھ پیدا ہو گی۔
یہ قدم پاکستان کے نوجوان سائنس دانوں، انجینئروں اور طلبا کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔ آج کا طالبِ علم جب یہ خبر سنتا ہے کہ اس کے ملک کے خلا نورد چینی خلابازوں کے ساتھ مشن کی تیاری کر رہے ہیں، تو اس کے لیے یہ کسی تحریک سے کم نہیں۔ یہ وہی جذبہ ہے جو قوموں کو آگے بڑھاتا ہے — علم، تحقیق اور جدت کا راستہ۔
یہ پیش رفت پاکستان اور چین کے "آئرن برادرز” تعلقات کو ایک نئی جہت دے گی۔ ماضی میں دونوں ممالک نے اقتصادی راہداری، توانائی، اور دفاع کے شعبوں میں گہرا تعاون کیا، مگر اب یہ تعلق خلا کی وسعتوں تک پھیل چکا ہے۔ یہ اشتراک محض سائنسی نہیں، بلکہ اس میں ایک سیاسی اور تزویراتی پیغام بھی پوشیدہ ہے — کہ پاکستان اور چین مستقبل کی ٹیکنالوجی میں بھی قدم سے قدم ملا کر چلنے کے لیے تیار ہیں۔
البتہ اس کامیابی کے ساتھ ایک چیلنج بھی وابستہ ہے۔ پاکستان کو اب اس موقع کو صرف علامتی کامیابی تک محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ خلائی تحقیق میں خود انحصاری کی بنیاد رکھنی ہوگی۔ ہمیں اپنی خلائی اکیڈمیوں، ریسرچ سینٹرز، اور ٹیکنالوجی کے اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا تاکہ آنے والے برسوں میں پاکستان خود بھی ایک مکمل انسانی مشن خلا میں بھیجنے کے قابل ہو۔
یہ اعلان دراصل ایک “کائناتی شراکت داری” کی شروعات ہے۔ پاکستان کے لیے یہ وہ لمحہ ہے جب اس کی نظریں آسمان پر نہیں بلکہ اس سے بھی آگے — خلا کے افق پر جمی ہوئی ہیں۔دنیا بدل رہی ہے، اور اب پاکستان بھی اس تبدیلی کا حصہ بن رہا ہے۔ ستارے اب دور نہیں — کیونکہ پاکستان خلا کی طرف روانہ ہو چکا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔