اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) وفاقی حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے درخواست
کی ہے کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے پیش نظر پروگرام کی شرائط پر نظرثانی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں
آئی ایم ایف کو ادائیگیوں کا انتظام کرلیا ہے، اسحاق ڈار
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ آئی ایم ایف پروگرام کو ٹریک پر لانے کے لیے عالمی سیاسی رابطوں کے لیے کردار ادا کرے۔
حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ سیلاب اور دیگر وجوہات کے باعث آئی ایم ایف معاہدے کی شرائط پر نظرثانی کرے۔
عالمی مہنگائی اور معاشی بحران کے باعث مزید سخت فیصلے نہیں لے سکتے۔ پاکستان نئے ٹیکس لگائے بغیر اور
سال کے آخر تک اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکتا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا۔
مزید پڑھیں
پاکستان کے پالیسی وعدوں کا اطلاق جاری رہے گا: آئی ایم ایف
ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں سے وصولیوں کو بہتر بنانے کا منصوبہ بھی
پیش کر دیا ہے جس کے تحت پاکستان ٹیکس وصولیوں کو بہتر کر کے 7100 ارب روپے کا ہدف پورا کرے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اگست 2022 میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پاکستان کی جانب سے ٹیکس اقدامات
اور ملکی درآمدات کو کم کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات، چونکہ یہ آرڈیننس ختم ہونے کو ہے، اب اس آرڈیننس
کو دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے آرڈیننس کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔
ایف بی آر کی طرف سے حتمی شکل دی گئی اور آرڈیننس کو جلد حتمی شکل دی جائے گی
اور منظوری کے بعد اسے صدر مملکت کے پاس بھیج دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کوشش ہے کہ آئندہ معاشی جائزے پر جلد آئی ایم ایف سے
مذاکرات شروع کیے جائیں اور اقتصادی جائزہ مکمل کرنے کے بعد اگلی قسط جاری کی جاسکتی ہے۔