اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) مزاحمتی تحریک حماس نے مغربی ممالک کے اس فیصلے کو تاریخی سنگِ میل قرار دیا ہے جس کے تحت فلسطین کو ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔
حماس کے سینئر رہنما محمود مرداوی نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں کہا کہ برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ فلسطینی عوام کے حقوق کی جیت ہے۔ ان کے مطابق یہ قدم اس بات کا ثبوت ہے کہ قابض قوتیں چاہے ظلم اور جرائم کی انتہا بھی کر لیں، فلسطینی عوام کے قومی اور تاریخی حقوق کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔محمود مرداوی کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت عالمی سطح پر انصاف اور حقانیت کی پہچان ہے اور اس سے دنیا بھر میں یہ پیغام گیا ہے کہ فلسطینی قوم اپنی سرزمین اور خودمختاری کے حق سے کبھی دستبردار نہیں ہوگی۔
اسی دوران حماس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کیا جانا فلسطینی عوام کی ایک بڑی سیاسی کامیابی اور ان کے حقوق کی بین الاقوامی توثیق ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہمیشہ یروشلم ہی ہوگا۔دوسری جانب یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد **پرتگال** نے بھی فلسطین کو باضابطہ طور پر آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرتگالی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا پرتگال کی خارجہ پالیسی کا مستقل اور بنیادی مؤقف ہے، جو انصاف اور عالمی اصولوں پر مبنی ہے۔