اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)شمال مشرقی ایڈمنٹن کے کرسٹلینا نیرا علاقے کے رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنی برادری میں اس طرح کی تعمیرات کی توقع نہیں کی تھی جہاں بنیادی طور پر سنگل فیملی ہومز ہوںمتنازع زمین پر پہلے ہی آٹھ سنگل فیملی گھر اور بیسمنٹ سوئٹس موجود ہیں لیکن ایک ڈویلپر اب ہر گھر کے پچھواڑے میں تین تین گارڈن سوئٹس تعمیر کرنا چاہتا ہے جس سے 24 اضافی یونٹس شامل ہو جائیں گے
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی کی جمع پونجی ان گھروں میں لگائی کیونکہ انہیں ایک پرسکون اور محفوظ محلہ دکھایا گیا تھا جہاں بچے اچھے ماحول میں بڑے ہوں گے
رہائشی ہروی وولڈیمیکائل نے کہا کہ یہ منصوبہ سمجھ سے بالاتر ہے اگر انہیں معلوم ہوتا کہ یہ پروجیکٹ منظور ہو جائے گا تو وہ کسی اور گلی کا انتخاب کرتے ان کا کہنا تھا کہ وہ خود کو دھوکے میں محسوس کرتے ہیں اور ان فیصلوں میں نظر انداز کیے گئے ہیں جو ان کے گھروں اور برادری کو ہمیشہ کے لیے بدل دیں گے
وولڈیمیکائل نے خدشہ ظاہر کیا کہ پارکنگ کی شدید کمی پیدا ہوگی انہوں نے کہا کہ ہر یونٹ کے لیے کم از کم ایک یا ڈیڑھ گاڑی ہوگی اس کا مطلب ہے کہ چالیس سے ساٹھ گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی ہوں گی اس سے برف ہٹانے، کچرا اٹھانے اور حفاظت کے مسائل بھی بڑھ جائیں گے
کرسٹلینا نیرا کی کونسلر کیرن پرنسپے نے بتایا کہ انہیں اس تجویز کا علم ہی نہیں تھا اور یہ خبر سب سے پہلے انہیں میڈیا کے ذریعے ملی اب وہ بھی رہائشیوں کے خدشات میں شریک ہیں ان کا کہنا تھا کہ یہ اوور ڈیولپمنٹ کا کیس ہے اور یہی وجہ تھی کہ انہوں نے زوننگ بائی لا ری نیول کے خلاف ووٹ دیا تھا کیونکہ انہیں ڈینسیفیکیشن کے اثرات پر تشویش تھی
ہوم الکیمسٹ لمیٹڈ نامی کمپنی نے ڈیولپمنٹ پرمٹس کے لیے درخواست دی ہے کمپنی کی سی ای او ایمی کم نے سوشل میڈیا پر گارڈن سوئٹس کی تصاویر شیئر کی ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ پروجیکٹ شہر کی موجودہ ری زوننگ پالیسی کے مطابق ہے اور ہمسایوں سے مشاورت قانونی طور پر لازمی نہیں ہے
کم نے سٹی نیوز کو ای میل میں کہا کہ ہم اچھے ہمسایہ بننے اور ان گھروں کو کرسٹلینا کے لیے مثبت شراکت بنانے کے لیے پرعزم ہیں ہم نے پارکنگ، فائر سیفٹی اور ویسٹ مینجمنٹ کے حوالے سے شہر سے مشاورت کی ہے اور موجودہ قانون سے زیادہ پارکنگ فراہم کی ہے تاکہ خدشات کم ہوں پروجیکٹ مکمل طور پر زوننگ بائی لا کے اندر ہے
سٹی آف ایڈمنٹن نے بار بار رابطے کے باوجود تبصرہ نہیں کیا لیکن آن لائن پرمٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر یونٹس "ان ڈیولپمنٹ ریویو” مرحلے میں ہیں
وولڈیمیکائل نے کہا کہ ریگولیٹرز کی طرف سے مزید شفافیت ضروری ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ گھر سستے بھی نہیں ہیں اور یہ سب کچھ سرمایہ کاری کے لالچ میں کیا جا رہا ہے نہ کہ رہائش کے مواقع بڑھانے کے لیے
اصل گھر پیسیٹر ہومز نے تعمیر کیے تھے کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ فروخت کے بعد مالکان کی طرف سے کیے جانے والے کسی بھی تبدیلی کے ذمہ دار نہیں ہیں
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ ایڈمنٹن میں ایک بڑے مسئلے کو اجاگر کرتا ہے کہ خاندانوں کو ایک خاص طرز زندگی بیچ کر گھر دیے جاتے ہیں لیکن بعد میں ہائی ڈینسٹی پروجیکٹس ان کے پڑوس میں آ جاتے ہیں یہ شفافیت، احتساب اور منصفانہ منصوبہ بندی کے سوالات کو جنم دیتا ہے