اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پی ڈی ایم نے پیر کو سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا کہ 9 مئی کے بعد ہونے والے واقعات پر عمران خان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے ۔
اندازہ لگائیں کہ عدلیہ کہاں کھڑی ہے اور آئین، قانون کیسا ہے؟ ، کیا یہ رعایت تین بار منتخب وزیراعظم نواز شریف کو دی گئی؟انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ان کی بیمار اہلیہ کی خیریت دریافت کرنے کے لیے ٹیلی فون تک نہیں دیا گیا۔ کیا مریم نواز اور فریال تالپور کو اس قسم کی رعایت دی گئی؟ آج عمران خان کو وی وی آئی پی پروٹوکول دیا جا رہا ہے ۔
آج ریاست کے سکیورٹی اداروں کی توہین ہو رہی ہے۔اتحاد کے سربراہ نے اعلان کیا کہ اب جو فیصلہ ہوا ہے وہ سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج کریں گے اور پیر کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد آئے ہیں، وہاں بڑا جلوس نکلا اور ہم نے کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کے لیے ملک کا آئین اور قانون داؤ پر لگا دیا گیا ہے، پارلیمنٹ کی قراردادیں بھی موجود ہیں اور کردار ادا کرتے رہیں گے ۔
لاٹھی سے بات کریں گے تو لاٹھی سے جواب دیں گے۔ . مکے سے بات کرو گے تو مکےسے جواب دیںگے، پتھر سے بات کرو گے تو پتھر سے جواب دیںگے اور ایسے جواب دیں گے کہ چھٹی کا دودھ یاد آ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر طالبان ریاست پر حملہ کرتے ہیں تو یہ غداری ہے اور اگر کوئی گروپ کرتا ہے تو اس پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔