اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز )حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے کارکنان وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں داخل ہو کر سپریم کورٹ کے باہر احتجاج اور دھرنا دینے پہنچ گئے۔
پی ڈی ایم جماعتوں کے کارکن گیٹ پھلانگ کر ریڈ زون میں داخل ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے سپریم کورٹ کے باہر پہنچے جہاں ایف سی اور پولیس اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ پولیس اہلکاروں نے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی۔
سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنے والے کارکنوں کو روکنے کے لیے پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری کو پہلے ہی الرٹ کر دیا گیا تھا جب کہ صورتحال کے پیش نظر شاہراہ دستور کو بھی عارضی طور پر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے پی ڈی ایم پارٹی کے کارکنوں کے ریڈ زون میں داخلے کی تصدیق کی ہے۔ سپریم کورٹ کے گیٹ پر پہنچنے والے کارکن نعرے بازی میں مصروف ہیں۔ پولیس نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا خدشہ ہے عوام سے بھی تعاون کی درخواست کی ہے۔
دریں اثنا، پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے مظاہرین نے شاہراہ دستور پر ایک اسٹیج بنا رکھا ہے، جہاں کارکنان کی بڑی تعداد نعرے لگا رہی ہے۔
اس کے علاوہ مظاہرین نے سپریم کورٹ کے ججز گیٹ کے سامنے اسٹیج بنایا جہاں سے احتجاج میں شریک جماعتوں کے رہنما خطاب کررہے ہیں۔ احتجاج کے دوران مظاہرین عمران خان کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔
اس سے قبل حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے کارکنان گزشتہ رات مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں اسلام آباد میں دھرنا دینے کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ وفاقی دارالحکومت میں سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے لیے قافلوں کی شکل میں نکلنے والے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) جماعتوں کے کارکنان نے اپنی اپنی جماعتوں کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔
احتجاج کے لیے اسلام آباد جانے والے حکومتی جماعتوں کے کارکنوں نے بعض مقامات پر احتجاجی ریلیوں کی صورت میں چیف جسٹس کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں نعرے بھی لگائے۔ کئی جگہوں پر کارکنوں کو ناشتے میں حلوہ، چنا اور نان پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ جے یو آئی (ف) اور حکمران اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آج سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج میں پوری قوم سے شرکت کی اپیل کی تھی۔ جس پر پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے احتجاج میں بھرپور شرکت کا اعلان کیا ہے